حیدرآباد: جمعہ کو حیدرآباد کی مکہ مسجد میں حکام کی جانب سے دو لاؤڈ اسپیکرز سے بجلی کی سپلائی منقطع کرنے کے بعد ایک تنازع کھڑا ہوگیا۔ تاہم نمازیوں کے نوٹس لینے اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈروں کو اطلاع دینے کے بعد لاؤڈ اسپیکرز کو بحال کر دیا گیا۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز تاریخی مکہ مسجد کے دو آؤٹ ڈور لاؤڈ اسپیکر کے کنکشنز نکال دیے گئے۔ اطلاع ہے کہ مسجد کے امام پر مسلسل تین ہفتوں سے دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر کے کنکشنز کو نکال دیں۔ گزشتہ سال عوام کی شکایت کی بنا پر مائنارٹی ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ دو لاؤڈ اسپیکر مسجد میں لگائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ چارمینار پولیس انسپیکٹر نے مائنارٹی ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، محکمہ آثار قدیمہ وقف بورڈ یا پھر کسی لوکل لیڈر سے بھی اس سے متعلق کوئی گفت و شنید نہیں کی اور لاؤڈ اسپیکر کو نکالنے کے لیے مسجد کے امام پر دباؤ بنایا، جس کی وجہ سے نماز سے پہلے ہی امام نے لاؤڈ اسپیکر کے کنکشن نکال دیے۔
مقامی افراد نے اس بات کی اطلاع رکن پارلیمنٹ حیدرآباد، اسد الدین اویسی کو دی۔ اطلاع ملتے ہی اسد الدین اویسی نے وہاں کے مجلس کے مقامی ذمہ دار ساحل اکبر کو ہدایت دے کر روانہ کیا۔ ساحل اکبر نے اس ضمن میں ڈی سی پی ساؤتھ زون و دیگر حکام سے بات چیت کی۔ کافی دیر گفت و شنید کے بعد دوبارہ مکہ مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کو لگا دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کو نکالنے کی وجہ مقامی ہوم گارڈز اور وہاں کے کچھ رہائشی بتائے جارہے ہیں، جن کو مسجد میں لگے ہوئے لاؤڈ اسپیکر سے کافی تکلیف تھی۔ ان لوگوں نے مسلسل پولیس سے اس بات کی شکایت کی، جس کے سبب پولیس نے مسجد کے امام پر لاؤڈ اسپیکر کو نکالنے کا دباؤ ڈلا۔