ETV Bharat / state

پارلیمنٹ کی سکیورٹی خلاف ورزی: چھ ملزمین کو پروڈکشن وارنٹ جاری

author img

By IANS

Published : Jan 28, 2024, 7:41 AM IST

Parliament security breach قومی دار الحکومت دہلی میں ایک کورٹ نے 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں تمام چھ ملزمین کو پروڈکشن وارنٹ جاری کیا ہے۔

Parliament security breach
Parliament security breach

نئی دہلی: یہاں کی ایک عدالت نے ہفتہ کو دہلی پولیس کی درخواست کو منظور کر لیا جس میں 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں تمام چھ ملزمین کے پروڈکشن وارنٹ کی درخواست کی گئی تھی۔ تمام چھ ملزمین، منورنجن ڈی، ساگر شرما، امول دھن راج شنڈے، نیلم دیوی آزاد، للت جھا، اور مہیش کماوت کو ان کی عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے پر ہفتہ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹس میں پیش کیا جانا تھا۔ لیکن مطلوبہ پولیس اہلکاروں کی تعداد کی عدم دستیابی کے باعث ملزمین کو ہفتہ کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔

لنک جج سدھانشو کوشک نے پروڈکشن وارنٹ جاری کیا اور جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملزمین کو 31 جنوری کو پیش کریں۔ 18 جنوری کو ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے نیلم دیوی آزاد کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔ پچھلی سماعت کے دوران نیلم دیوی آزاد نے الزام عائد کیا تھا کہ گزشتہ جمعہ کو ایک خاتون افسر نے 50 سے زیادہ خالی کاغذات پر زبردستی ان کے دستخط کرائے تھے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے ان الزامات پر اعتراض کیا تھا، کیونکہ عدالت نے دونوں فریقوں کی عرضیاں ریکارڈ کیں۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کی سکیورٹی: عدالت نے ملزم للت جھا کی کی پولس حراست میں 5 جنوری تک توسیع کی

اس سے پہلے نیلم دیوی آزاد کے علاوہ پانچ دیگر نے پولی گراف ٹیسٹ کروانے کے لیے عدالت کے سامنے اپنی رضامندی دی تھی۔ دہلی پولیس نے پولی گراف ٹیسٹ کروانے کی درخواست کی تھی۔ دہلی پولیس نے درخواست میں کہا تھا کہ تفتیش کاروں کو کیس کو مضبوط بنانے کے لیے مزید تفصیلات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پوری سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے مزید شواہد اکٹھے کریں۔ پولیس نے منورنجن اور ساگر کے برین میپنگ اور نارکو ٹیسٹ کرانے کی بھی اجازت مانگی تھی۔ ان دونوں نے 13 دسمبر کو 2001 کے پارلیمنٹ حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر وزیٹرز گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں کود پڑے۔ اور کلر بم پھینکے۔ اس دوران اراکین پارلیمنٹ نے انہیں دبوچ لیا اور پولیس کے حوالہ کردیا۔

آئی اے این ایس

نئی دہلی: یہاں کی ایک عدالت نے ہفتہ کو دہلی پولیس کی درخواست کو منظور کر لیا جس میں 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں تمام چھ ملزمین کے پروڈکشن وارنٹ کی درخواست کی گئی تھی۔ تمام چھ ملزمین، منورنجن ڈی، ساگر شرما، امول دھن راج شنڈے، نیلم دیوی آزاد، للت جھا، اور مہیش کماوت کو ان کی عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے پر ہفتہ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹس میں پیش کیا جانا تھا۔ لیکن مطلوبہ پولیس اہلکاروں کی تعداد کی عدم دستیابی کے باعث ملزمین کو ہفتہ کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔

لنک جج سدھانشو کوشک نے پروڈکشن وارنٹ جاری کیا اور جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملزمین کو 31 جنوری کو پیش کریں۔ 18 جنوری کو ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے نیلم دیوی آزاد کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔ پچھلی سماعت کے دوران نیلم دیوی آزاد نے الزام عائد کیا تھا کہ گزشتہ جمعہ کو ایک خاتون افسر نے 50 سے زیادہ خالی کاغذات پر زبردستی ان کے دستخط کرائے تھے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے ان الزامات پر اعتراض کیا تھا، کیونکہ عدالت نے دونوں فریقوں کی عرضیاں ریکارڈ کیں۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کی سکیورٹی: عدالت نے ملزم للت جھا کی کی پولس حراست میں 5 جنوری تک توسیع کی

اس سے پہلے نیلم دیوی آزاد کے علاوہ پانچ دیگر نے پولی گراف ٹیسٹ کروانے کے لیے عدالت کے سامنے اپنی رضامندی دی تھی۔ دہلی پولیس نے پولی گراف ٹیسٹ کروانے کی درخواست کی تھی۔ دہلی پولیس نے درخواست میں کہا تھا کہ تفتیش کاروں کو کیس کو مضبوط بنانے کے لیے مزید تفصیلات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پوری سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے مزید شواہد اکٹھے کریں۔ پولیس نے منورنجن اور ساگر کے برین میپنگ اور نارکو ٹیسٹ کرانے کی بھی اجازت مانگی تھی۔ ان دونوں نے 13 دسمبر کو 2001 کے پارلیمنٹ حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر وزیٹرز گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں کود پڑے۔ اور کلر بم پھینکے۔ اس دوران اراکین پارلیمنٹ نے انہیں دبوچ لیا اور پولیس کے حوالہ کردیا۔

آئی اے این ایس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.