بھروچ: بھروچ میں وقف املاک تحفظ کے لیے سمینار کا اہتمام عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر گجرات ہائی کورٹ کے وکیل اقبال شیخ نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں وقف ایکٹ کے سامنے کچھ چیلنجز سامنے آئے ہیں اور کچھ عناصر وقف ایکٹ کو منسوخ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں، ایسی صورتحال میں ٹرسٹی اور مسلم برادری کے لوگوں کو بیدار رہ کر وقف جائداد کو قانونی شکل دینا چاہیے اور ہر طرح کی وقف املاک کو رجسٹریشن کرانا چاہیے اور وقف اداروں کی کمیوں اور خامیوں کو دور کرنا چاہیے۔ اس کے لیے مناسب انتظام کیا جائے اور قابل وکلاء، چارٹرڈ اکاونٹنٹ اور معاشرے کے اچھے لوگوں کو وقف اداروں کا سرپرست مقرر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
گجرات وقف بورڈ کے نو منتخب رکن محمد توفیق وہرا پر اٹھے سوال
جناب ایڈووکیٹ طاہر حکیم نے اپنی تقریر میں کہا کہ وقف لیز رولز کو کرایہ کی آمدنی میں اضافہ اور قانون کے صحیح نفاذ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی کے ٹرسٹی رضوان قادری نے کہا کہ وقف املا کو زیادہ سے زیادہ ترقی تک پہنچانے کے لیے ڈیولپر کے ساتھ مل کر ڈیولپمنٹ کا معاہدہ کر کے کام کرنا چاہیے۔ اس سمینار کے اختتام پر ایک کھلا اجلاس ہوا۔ اس دوران حاضرین کے سوالات پیش کیے گئے اور مقررین نے ٹرسٹیز کے سوالات اور مسائل کو قانونی طریقہ سے حل کرنے کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔
اس سمینار میں مختلف اضلاع کے وقف املاک کے ٹرسٹیز کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس پروگرام میں بھروچ ضلع کے وقف ادارے کے اراکین بھی موجود تھے۔ وقف کونسل کے سابق ممبر اقبال شیخ ایڈووکیٹ، گجرات ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ جناب طاہر حکیم، احمد آباد سنی مسلم کمیٹی کے صدر رضوان قادری بھی موجود تھے اور وقف پر ایک فکر انگیز لیکچر دیا۔