علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اسکولوں کے اردو اساتذہ کے لئے 'زبان و ادب کا طریقہ تدریس' کے موضوع پر ایک ہفتہ کا خصوصی ریفریشر کورس کا اہتمام اردو اکیڈمی، اے ایم یو نے اردو اکیڈمی میں کیا۔ اردو اکیڈمی نے ہر ایک اسکول سے دو دو ہی اردو اساتذہ کو اس ریفریشر کورس کے لئے بلایا تھا اس لیے کل دس اسکولوں سے 20 اساتذہ نے حصہ لیا۔
ریفریشر کورس کی اختتامی تقریب کی صدارت مہمان خصوصی، معروف ادیب اور ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ، سر سید اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر شافع قدوائی نے کی۔
پروفیسر قدوائی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ جدید ترین تکنیکی ترقیوں سے آگہی حاصل کریں، کیونکہ جدید ٹکنالوجی نے درس و تدریس کے ماحول کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو والوں کو ان تبدیلیوں کو قبول کرنے پر بھی توجہ دینی چاہیے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے متعارف ہونے سے پیدا ہوئی ہیں۔
انہوں نے ذریعہ تعلیم میں نظر ثانی کی ضرورت اور اردو اساتذہ کو بااختیار بنانے پر زور دیا تاکہ وہ اردو کی تعلیم کو طلبہ کے لیے فائدہ مند بنانے کی خاطر جدید ترین ذرائع اور طریقے استعمال کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور اے آئی کے وسیع تر اثرات کے باوجود اساتذہ کی اہمیت کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، تاہم انہیں تدریس کے انداز اور طریقہ کار میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اے ایم یو میں ہم جنس پرستی پر توسیعی لیکچر
- اے ایم یو وومن کالج میں یوم بانیان شان و شوکت سے منایا گیا
انھوں نے ریسورس مٹیریئل کو ڈجیٹلائز کرنے اور وسیع تر رسائی کے لیے انہیں انٹرنیٹ ٹولز کے ذریعے شائع کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر شرکاء نے اپنے تاثرات بھی بیان کیے۔ اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر، صدر شعبہ اردو پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی نے پروگرام کی تفصیلات پیش کی۔ انہوں نے مہمان خصوصی کے ہمراہ شرکاء میں اسناد تقسیم کی۔