علی گڑھ: آج 22 جولائی سے شروع ہونے والی کانوڑ یاترا سے قبل اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کانوڑ یاترا کے راستے پر موجود تمام ہوٹلوں، ڈھابوں، پھل بیچنے والوں کو اپنے نام کی تختیاں لگا کر اپنی شناخت ظاہر کرنے کا حکم دیا ہے۔ جس پر مظفرنگر کے بعد اب ضلع علیگڑھ میں بھی عمل کیا جا رہا ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے ان راستوں، جہاں سے کانوڑیا گزریں گے پر موجود ہوٹلوں اور ڈھکیلوں پر پولیس نے ان کے مالکوں کے نام کی تختیاں لگانا شروع کر دی ہیں۔ پھل فروشوں، ہوٹلوں، ڈھابوں کو چلانے والوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ جس میں خود پولیس نے پھل فروشوں کے ناموں کو اجاگر کرنا شروع کر دیا ہے۔
ہوٹلوں، ڈھابوں کو چلانے والوں نے اپنے نام ظاہر کرنے کے لیے نام کی پٹی لگائی، ساتھ ہی پولیس کی طرف سے ہدایات بھی دی جا رہی ہے کہ وہ اپنا نام لکھ کر لگائیں، تاکہ دور سے ہی خریدار کو معلوم چل جائے کہ کون دوکان مالک ہے۔ نام کی تختیوں سے متعلق ڈھکیلو کے مالک کی جانب سے کچھ ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔
کچھ کا کہنا ہے کہ یہ غلط ہے پھل کی فروخت کوئی بھی کر سکتا ہے، نام کی تختیاں لگوانا غلط ہے، پھل کی خریداری خریدار اپنی مرضی سے کرتا ہے وہ ہندو مسلم دیکھ کر نہیں خریدتا۔ کچھ کا کہنا ہے کہ سرکار تو آتی جاتی رہتی ہے، آج یہ ہیں تو کل کوئی دوسری سرکار آئے گی۔ بازاروں میں میں ڈھکیلو اور ہوٹلوں پر نام کی تختیاں، جس سے اس کے مالک کا مذہب ظاہر ہوتا ہو کو دیکھ کر اچھا تو نہیں لگتا ہے لیکن اب یہ حکومت کا فیصلہ ہے اس لئے کچھ کیا نہیں جا سکتا ہے لیکن خریدار سامان اور اپنی صہولت دیکھتا ہے مذہب نہیں۔