ETV Bharat / state

مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 12, 2024, 6:03 PM IST

Herbal Plants In Magadh مگدھ کمشنری کا واحد ہربل پلانٹ ضلع گیا میں واقع ہے۔ اس پلانٹ میں ادویات پر مشتمل پودے اور درخت شامل ہیں جسکا استعمال نظامیہ طب یونانی کالج کرتا ہے۔ اس ہربل پلانٹ کی دیکھ ریکھ پر ہزاروں روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن یہاں کئی ایسے پودے اور درخت ہیں جو بہار میں کسی مقامات پر نہیں ہیں

مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں
مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں

مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں

گیا:جڑی بوٹیوں کے ساتھ بیماریوں کا علاج صدیوں سے ہوتا آیا ہے۔ خصوصیات کے ساتھ یہ علاج ملک کے قریب ہر علاقے میں مقبول تھا اور آج بھی ہے. تاہم آج کچھ علاقوں میں اس کی رسائی عوامی سطح پر کم ہوئی ہے لیکن پھر بھی ایک بڑا طبقہ ہے جو آج بھی جڑی بوٹیوں سے علاج فیشن کی طرح ہی کرتا ہے۔ پہلے گھروں اور کھیتوں میں ہربل ادویات کے پودے درخت، لر وغیرہ ہونا عام بات تھی لیکن اب شہر تو دور گاوں دیہات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسکے فروغ اور مانگ کو پوری کرنے کے لیے ریاست بہار میں میڈیسنل کھیتی پر بھی زور دیا جارہا ہے۔ کچھ پودے ایسے ہیں جس کو محکمہ باغبانی کی جانب سے لگانے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ اس کے پودے بھی دستیاب کرائے جاتے ہیں۔ اب میڈیسنل پارک یا پلانٹ صرف انہی جگہوں پر ملے گیں جہاں پر جڑی بوٹیوں سے علاج معالجے کی تعلیم و تربیت کا نظام ہے۔

ضلع گیا میں اُنہی مقام میں ایک نظامیہ طب یونانی میڈیکل کالج ہے جسکے احاطے میں واقع قریب دس کٹھے اراضی پر ایک ہربل پلانٹ اور دوسرا اسی کی ایک ایکڑ جگہ پر واقع دوسرا پلانٹ ہے جہاں پر ایک سے بڑھ کر ایک مفید پودے لگے ہوئے ہیں اور اسکے ذریعے یہاں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو دوائی بنانے کے طور طریقوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال کے شعبہ علم الادویہ کی صدر ڈاکٹر حبیبہ نے بتایاکہ نظامیہ کالج کے احاطے میں قریب 300 ہربل لگے ہوئے ہیں۔ جس میں ایک کہفور کا درخت بھی ہے جو بہار میں بہت کم ملتا ہے۔ بہار میں کہفور کا پیڑ صرف یہاں پہ ہے۔ کچھ پودے موسمی ہوتے ہیں جو یہاں پر ہیں۔ کشمیر دلی شملہ اور دوسری ریاستوں سے پودے بھی منگوائے گئے ہیں جو بہار اور ضلع گیا میں نہیں ملتے تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسگند، کنجو سفید یعنی وائٹ تیل، کہفور، پرسپاوشاں ہے جو یہ سب چیزیں جلدی ملتی نہیں ہیں۔ جبکہ یہاں شہتوت، ممپھل، شریفہ، قرنفل، ستاور، اریالی اور دیگر قریب تین سو قسم کے پودے ہیں۔ جو خاص کسی نا کسی بیماریوں کے لئے خاص ہیں اور اس سے علاج بے حد مفید ہے۔

کئی بیماریوں میں ہے مفید
کچھ ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو کچھ بیماریوں کے کیے امرت ہے۔ ڈاکٹر حبیبہ اور ڈاکٹر حسیب الرحمن نے کئی جڑی بوٹیوں کے فائدے کا تذکرہ کیا اور اس حوالے سے مزید بتایاکہ کچھ ایسے پودے ہوتے ہیں جو گھروں میں ہوتے ہیں تاہم لوگوں کو اسکی معلومات نہیں ہوتی ہے جن میں ایک ایلوویرا ہے جس سے اسکین کے لئے بے حد فائدہ ہے۔ یہ طاقت کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے اسگند آرتھرائیٹس میں بے حد مفید ہے۔

نیورو ٹانک کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ داغ اور اسکین کے لئے زیادہ تر جڑی بوٹی دوا کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ ہر مرض جو ایلو پیتھ اور دوسرے میڈیسن میں مرضوں میں علاج ہوتا ہے وہ سبھی جڑی بوٹی سے علاج ہوتا ہے اور اس سے علاج کا قدیم طریقہ کوئی دوسرا نہیں ہو سکتا ہے۔ کال میگ جڑی بوٹی معیادی بخار کے لیے بڑی مفید ہے اور یہ خون پروفائل کے لئے بھی بڑے فائدے مند ہے۔ آیوروید ہومیوپیتھ یونانی میں ان جڑی بوٹیوں کا بڑا استعمال ہوتا ہے۔

ہزاروں روپئے کا خرچ ہے
اس ہربل پارک کے رکھ رکھاو کے لیے کئی افراد بحال ہیں۔ جس میں مالی بھی بحال ہیں۔ ہزاروں روپئے کے ماہانہ اخراجات صرف منٹننس کے لیے ہوتاہے جبکہ اسٹاف کی تنخواہ الگ ہے۔ کیونکہ موسم کے مطابق بھی خیال رکھا جاتا ہے اور اس کو بچانے اور آگے برس کے لیے جڑی کو نکال کر بحفاظت رکھاجاتا ہے تاکہ اگلے برس اسکو روپ دیا جائے اور موسم میں اس جڑی کو استعمال میں لایا جائے۔

ہردن یہاں کے پودے نکال کر نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال کے طلبہ وطالبات ماہرین کی نگرانی میں دوا تیار کرتے ہیں جبکہ یہاں سے دوسرے اور علاقے کے لوگ بھی پودے اور جڑی بوٹی اور اس کے پھل اپنے ضرورت کے مطابق لیکر جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نتیش کمار نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا، حکومت کے حق میں 129 ووٹ ڈالے گئے

ڈاکٹر حبیبہ نے کہاکہ چونکہ مگدھ کمشنری کے پانچوں اضلاع جس میں گیا نوادہ جہان آباد اور ارول اضلاع بھی شامل ہیں جہاں اتنی تعداد میں طبی پودے نہیں ہیں اس وجہ سے لوگ بھی پہنچتے ہیں اور اسکی جڑی وغیرہ لیکر جاتے ہیں اور انہیں مفت میں دیا جاتاہے

مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں

گیا:جڑی بوٹیوں کے ساتھ بیماریوں کا علاج صدیوں سے ہوتا آیا ہے۔ خصوصیات کے ساتھ یہ علاج ملک کے قریب ہر علاقے میں مقبول تھا اور آج بھی ہے. تاہم آج کچھ علاقوں میں اس کی رسائی عوامی سطح پر کم ہوئی ہے لیکن پھر بھی ایک بڑا طبقہ ہے جو آج بھی جڑی بوٹیوں سے علاج فیشن کی طرح ہی کرتا ہے۔ پہلے گھروں اور کھیتوں میں ہربل ادویات کے پودے درخت، لر وغیرہ ہونا عام بات تھی لیکن اب شہر تو دور گاوں دیہات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسکے فروغ اور مانگ کو پوری کرنے کے لیے ریاست بہار میں میڈیسنل کھیتی پر بھی زور دیا جارہا ہے۔ کچھ پودے ایسے ہیں جس کو محکمہ باغبانی کی جانب سے لگانے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ اس کے پودے بھی دستیاب کرائے جاتے ہیں۔ اب میڈیسنل پارک یا پلانٹ صرف انہی جگہوں پر ملے گیں جہاں پر جڑی بوٹیوں سے علاج معالجے کی تعلیم و تربیت کا نظام ہے۔

ضلع گیا میں اُنہی مقام میں ایک نظامیہ طب یونانی میڈیکل کالج ہے جسکے احاطے میں واقع قریب دس کٹھے اراضی پر ایک ہربل پلانٹ اور دوسرا اسی کی ایک ایکڑ جگہ پر واقع دوسرا پلانٹ ہے جہاں پر ایک سے بڑھ کر ایک مفید پودے لگے ہوئے ہیں اور اسکے ذریعے یہاں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو دوائی بنانے کے طور طریقوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال کے شعبہ علم الادویہ کی صدر ڈاکٹر حبیبہ نے بتایاکہ نظامیہ کالج کے احاطے میں قریب 300 ہربل لگے ہوئے ہیں۔ جس میں ایک کہفور کا درخت بھی ہے جو بہار میں بہت کم ملتا ہے۔ بہار میں کہفور کا پیڑ صرف یہاں پہ ہے۔ کچھ پودے موسمی ہوتے ہیں جو یہاں پر ہیں۔ کشمیر دلی شملہ اور دوسری ریاستوں سے پودے بھی منگوائے گئے ہیں جو بہار اور ضلع گیا میں نہیں ملتے تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسگند، کنجو سفید یعنی وائٹ تیل، کہفور، پرسپاوشاں ہے جو یہ سب چیزیں جلدی ملتی نہیں ہیں۔ جبکہ یہاں شہتوت، ممپھل، شریفہ، قرنفل، ستاور، اریالی اور دیگر قریب تین سو قسم کے پودے ہیں۔ جو خاص کسی نا کسی بیماریوں کے لئے خاص ہیں اور اس سے علاج بے حد مفید ہے۔

کئی بیماریوں میں ہے مفید
کچھ ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو کچھ بیماریوں کے کیے امرت ہے۔ ڈاکٹر حبیبہ اور ڈاکٹر حسیب الرحمن نے کئی جڑی بوٹیوں کے فائدے کا تذکرہ کیا اور اس حوالے سے مزید بتایاکہ کچھ ایسے پودے ہوتے ہیں جو گھروں میں ہوتے ہیں تاہم لوگوں کو اسکی معلومات نہیں ہوتی ہے جن میں ایک ایلوویرا ہے جس سے اسکین کے لئے بے حد فائدہ ہے۔ یہ طاقت کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے اسگند آرتھرائیٹس میں بے حد مفید ہے۔

نیورو ٹانک کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ داغ اور اسکین کے لئے زیادہ تر جڑی بوٹی دوا کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ ہر مرض جو ایلو پیتھ اور دوسرے میڈیسن میں مرضوں میں علاج ہوتا ہے وہ سبھی جڑی بوٹی سے علاج ہوتا ہے اور اس سے علاج کا قدیم طریقہ کوئی دوسرا نہیں ہو سکتا ہے۔ کال میگ جڑی بوٹی معیادی بخار کے لیے بڑی مفید ہے اور یہ خون پروفائل کے لئے بھی بڑے فائدے مند ہے۔ آیوروید ہومیوپیتھ یونانی میں ان جڑی بوٹیوں کا بڑا استعمال ہوتا ہے۔

ہزاروں روپئے کا خرچ ہے
اس ہربل پارک کے رکھ رکھاو کے لیے کئی افراد بحال ہیں۔ جس میں مالی بھی بحال ہیں۔ ہزاروں روپئے کے ماہانہ اخراجات صرف منٹننس کے لیے ہوتاہے جبکہ اسٹاف کی تنخواہ الگ ہے۔ کیونکہ موسم کے مطابق بھی خیال رکھا جاتا ہے اور اس کو بچانے اور آگے برس کے لیے جڑی کو نکال کر بحفاظت رکھاجاتا ہے تاکہ اگلے برس اسکو روپ دیا جائے اور موسم میں اس جڑی کو استعمال میں لایا جائے۔

ہردن یہاں کے پودے نکال کر نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال کے طلبہ وطالبات ماہرین کی نگرانی میں دوا تیار کرتے ہیں جبکہ یہاں سے دوسرے اور علاقے کے لوگ بھی پودے اور جڑی بوٹی اور اس کے پھل اپنے ضرورت کے مطابق لیکر جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نتیش کمار نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا، حکومت کے حق میں 129 ووٹ ڈالے گئے

ڈاکٹر حبیبہ نے کہاکہ چونکہ مگدھ کمشنری کے پانچوں اضلاع جس میں گیا نوادہ جہان آباد اور ارول اضلاع بھی شامل ہیں جہاں اتنی تعداد میں طبی پودے نہیں ہیں اس وجہ سے لوگ بھی پہنچتے ہیں اور اسکی جڑی وغیرہ لیکر جاتے ہیں اور انہیں مفت میں دیا جاتاہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.