گیا: ملک میں پارلیمانی انتخابات کے ختم ہوتے ہی بہار کے گیا ضلع میں اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات کو لے کر گہماگہمی تیز ہوگئی ہے۔خاص کر ان دونوں نشستوں پر دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کی طرف سے دعوے گئے جانے لگے ہیں۔ اسمبلی حلقہ میں امیدواری کو لے کر وہ متحرک بھی ہوگئے ہیں۔ یہ اور کوئی نہیں بلکہ پارلیمانی انتخابات میں جیت درج کرنے والے رہنماؤں کے گھر کے فرد ہیں۔
دراصل ضلع گیا میں دو اسمبلی نشست خالی ہوئی ہے۔ ان میں ایک ضلع گیا کا امام گج اسمبلی'محفوظ'حلقہ ہے۔ امام گنج اسمبلی حلقہ'اورنگ آباد پارلیمانی' حلقہ میں آتا ہے۔ جبکہ دوسرا بیلا گنج اسمبلی حلقہ ہے جو گیا پارلیمانی حلقہ میں واقع ہے۔ بیلا گنج اسمبلی حلقے سے گزشتہ 30 برسوں سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو جو رکن اسمبلی ہیں انتخاب جیت رہے ہیں، سریندر یادو نے بیلا گنج سے ایک بار بھی شکست نہیں کھائی ہے۔
ڈاکٹر سریندر پرساد یادو اس بار جہان آباد پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان بنے ہیں۔امام گنج حلقے کی گزشتہ دو بار سے نمائندگی بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کر رہے تھے۔ جیتن رام مانجھی لوک سبھا انتخابات 2024 میں گیا پارلیمانی حلقے سے جیت درج کر رکن پارلیمان بنے ہیں ۔ اب ان کی اسمبلی کی نشست خالی ہو چکی ہے۔
قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا ہے کہ کون کہاں؟ سے کھڑا ہوگا اور کس پارٹی کا امیدوار بنے گا؟ کو دونوں اتحاد کی جانب سے ٹکٹ دیا جائے گا۔ اتفاق یہ بھی ہے کہ ضلع گیا کے ان دونوں اسمبلی حلقوں میں ایک اسمبلی حلقہ امام گنج این ڈی اے کے امیدوار کے رکن پارلیمان بننے کے بعد خالی ہوگئی ہے۔ جبکہ بیلا گنج اسمبلی حلقہ ڈاکٹر سریندر یادو کو رکن پارلیمان بننے کے بعد خالی ہوا ہے اور یہ نشست آر جے ڈی کی روایتی نشست ہے۔
جبکہ اسی طرح امام گنج اسمبلی حلقہ سے جیتن رام مانجھی اپنی بہو کو انتخاب لڑانا چاہتے ہیں۔ جیتن مانجھی کے دو بیٹے ہیں ان میں بڑے بیٹا اور ریاست کے وزیر ڈاکٹر سنتوش کمارمانجھی ہیں جنکی اہلیہ کو جیتن رام مانجھی امام گنج اسمبلی حلقے سے انتخاب لڑانا چاہتے ہیں، جبکہ بیلا گنج اسمبلی حلقہ کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ یہاں سے این ڈی اے اتحاد میں جے ڈی یو انتخاب لڑتی ہے ،صرف 2015 میں جے ڈی یو کا اتحاد آر جے ڈی کے ہونے کی وجہ سے یہاں سے جے ڈی یو نے انتخاب نہیں لڑا تھا۔
یہاں سے اسوقت این ڈی اے میں شامل ہم پارٹی نے سید شارم علی کو اُمیدوار بنایا تھا۔ شارم علی یہاں سے کم ہی ووٹوں سے شکست کھائی تھی. 2020 کے اسمبلی انتخابات میں بیلا گنج اسمبلی حلقہ سے جے ڈی یو نے ابھے كوشواہا کو اُمیدوار بنایا تھا حالانکہ ابھے کشواہا کی یہاں سے شکست ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:جب نتیش کمار نے مودی سے کہا، 'حلف لینے کا انتظار کیوں؟' - Nitish Kumar On Pm
اس سے پہلے یہاں جے ڈی یو کے ٹکٹ پر دوبار امجد علی بھی انتخاب لڑ چکے ہیں لیکن جے ڈی یو کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔اس بار بھی توقع ہے کہ جے ڈی یو انتخاب لڑے گی اور اس بار بھی توقع ہے جے ڈی یو مسلم اُمیدوار کو کھڑا کرے گی۔ یہاں سے کئی مسلم اُمیدوار انتخابی میدان میں قسمت آزمانے کے لئے تیار ہیں۔ان میں ایک سید شارم علی بھی شامل ہیں