ETV Bharat / state

احمد آباد کی مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس، 2500 مذہبی مقامات کے انہدام کا خطرہ، جانیے کیا ہے پورا معاملہ - Madni Masjid of Ahmedabad

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 27, 2024, 1:28 PM IST

گجرات میں مندر، مسجد، درگاہ اورمدارس جیسے 2500 مذہبی مقامات کو ہٹانے کے لئے کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں ایک ہفتے کے اندر منہدم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس نوٹس میں احمدآباد کی مدنی مسجد بھی شامل ہے۔

احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس
احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس (ETV Bharat)
مدنی مسجد کو نوٹس بھیجا گیا (ETV Bharat)

احمدآباد (گجرات): احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی حد کے علاقے میں جو بھی مندر، مسجد، درگاہ یا مزار عوامی مقامات پر واقع ہیں، انہیں ہٹانے کے لیے کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا ہے۔ اسی ضمن میں گجرات حکومت کے ضابطہ نمبر 19/04/2024 اور سپریم کورٹ کے سول ڈسیزن (سی آئی وی) نمبر 8519/2006 کے تحت احمدآباد کی مدنی مسجد کو بھی ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔

اس نوٹس کے تحت سات دنوں کے اندر عوامی جگہوں پر موجود مندر، مسجد اور مذہبی عبادت گاہوں کو مکمل طور پر ہٹانا ہوگا یا پھر منتقل کرنا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو احمد آباد میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے اسے ہٹایا جائے گا۔ اس لئے اس طرح کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے۔

اس طرح کی نوٹس احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی اسٹیٹ آفیسر ویسٹ زون نے دی ہے۔ مدنی مسجد کو بھی یہی نوٹس موصول ہوئی ہے۔

احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس
احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس (ETV Bharat)

اس نوٹس پر سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ کہا کہ گزشتہ سات سال پہلے بھی احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے اووَر برج بنانے کے لیے مدنی مسجد کو منہدم کرنے کی نوٹس دی تھی۔

اس وقت روڈ لائن بنانے میں مسجد کی چار میٹر جگہ جا رہی تھی، اسے چھوڑنے کے لئے کہا گیا تھا، نیز اس کے بدلے مسجد کو تھوڑا پیچھے بنانے کا حکم دیا گیا تھا اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی رضامندی سے چار میٹر جگہ چھوڑ کر پیچھے مدنی مسجد تعمیر کی گئی۔

ان کا دعویٰ ہے کہ مدنی مسجد اپنی زمین پر ہی بنی ہوئی ہے۔ اس بات کو لے کر ہم احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے ملاقات بھی کی ہے اور ہمیں اس بات کی امید ہے کہ ہم کو اس میں انصاف ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1985، 1992 اور 2002 میں اس مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا اور تینوں مرتبہ اس مسجد کو بھر سے بنایا گیا ہے۔ اب ایک بار پھر اسے توڑا نہیں جا سکتا۔ اس لیے کاپریشن کو چاہے کہ اس نوٹس پر دوبارہ غور کرے اور اسے واپس لے۔
یہ بھی پڑھیں:

مدنی مسجد کو نوٹس بھیجا گیا (ETV Bharat)

احمدآباد (گجرات): احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی حد کے علاقے میں جو بھی مندر، مسجد، درگاہ یا مزار عوامی مقامات پر واقع ہیں، انہیں ہٹانے کے لیے کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا ہے۔ اسی ضمن میں گجرات حکومت کے ضابطہ نمبر 19/04/2024 اور سپریم کورٹ کے سول ڈسیزن (سی آئی وی) نمبر 8519/2006 کے تحت احمدآباد کی مدنی مسجد کو بھی ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔

اس نوٹس کے تحت سات دنوں کے اندر عوامی جگہوں پر موجود مندر، مسجد اور مذہبی عبادت گاہوں کو مکمل طور پر ہٹانا ہوگا یا پھر منتقل کرنا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو احمد آباد میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے اسے ہٹایا جائے گا۔ اس لئے اس طرح کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے۔

اس طرح کی نوٹس احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی اسٹیٹ آفیسر ویسٹ زون نے دی ہے۔ مدنی مسجد کو بھی یہی نوٹس موصول ہوئی ہے۔

احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس
احمدآباد میں مدنی مسجد کو ہٹانے کا نوٹس (ETV Bharat)

اس نوٹس پر سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ کہا کہ گزشتہ سات سال پہلے بھی احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے اووَر برج بنانے کے لیے مدنی مسجد کو منہدم کرنے کی نوٹس دی تھی۔

اس وقت روڈ لائن بنانے میں مسجد کی چار میٹر جگہ جا رہی تھی، اسے چھوڑنے کے لئے کہا گیا تھا، نیز اس کے بدلے مسجد کو تھوڑا پیچھے بنانے کا حکم دیا گیا تھا اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی رضامندی سے چار میٹر جگہ چھوڑ کر پیچھے مدنی مسجد تعمیر کی گئی۔

ان کا دعویٰ ہے کہ مدنی مسجد اپنی زمین پر ہی بنی ہوئی ہے۔ اس بات کو لے کر ہم احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے ملاقات بھی کی ہے اور ہمیں اس بات کی امید ہے کہ ہم کو اس میں انصاف ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1985، 1992 اور 2002 میں اس مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا اور تینوں مرتبہ اس مسجد کو بھر سے بنایا گیا ہے۔ اب ایک بار پھر اسے توڑا نہیں جا سکتا۔ اس لیے کاپریشن کو چاہے کہ اس نوٹس پر دوبارہ غور کرے اور اسے واپس لے۔
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.