ETV Bharat / state

جیل انتظامیہ کا حکم، مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی - No Entry in Mosque in Muzaffarnagar - NO ENTRY IN MOSQUE IN MUZAFFARNAGAR

ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں مظفر نگر ڈسٹرکٹ جیل کمپلیکس میں واقع مسجد میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم مسلمانوں کی شدید ناراضگی کے بعد وضاحت کی گئی ہے کہ جیل سکیورٹی کی خاطر اس طرح کا قدم اٹھایا گیا تھا۔

جیل انتظامیہ کا حکم، مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی
جیل انتظامیہ کا حکم، مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 15, 2024, 4:42 PM IST

مظفر نگر: ٹرین میں ٹی ٹی ای کی جانب سے مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یوپی کے مظفر نگر سے بھی ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مظفر نگر ڈسٹرکٹ جیل کمپلیکس میں واقع مسجد میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی گئی۔ 100 سال سے زائد وقت سے اس مسجد میں نماز پڑھ رہے اطراف کے مسلمانوں کے لیے اب ضلع جیل انتظامیہ نے اس مسجد میں سو سال سے زائد عرصے سے نماز ادا کرنے والے قریبی مسلمانوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی ہے۔ جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ ہے۔

جیل انتظامیہ کا حکم، مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی (Etv bharat)

مقامی مسلمانوں کی شدید ناراضگی کے بعد جیل انتظامیہ نے وضاحت کی ہے کہ جیل کا احاطہ حساس علاقہ ہےسیکیورٹی کے نقطہ نظر سے یہ انتظام باہر کے لوگوں کے لیے کیا گیا ہے۔ مظفر نگر جیل کے احاطے میں جو 1838 میں برطانوی دور حکومت میں بنی ایک مندر اور ایک مسجد یکساں طور پر واقع ہے۔ جیل کے احاطے میں اور اس کے آس پاس رہنے والے ہندو اور مسلمان 100-150 سالوں سے اپنے اپنے مذاہب کے مطابق بھگوان کی پوجا اور نماز ادا کرتے آرہے ہیں لیکن پیر سے آس پاس رہنے والے مسلمانوں کو جیل کے احاطے میں واقع مسجد میں نماز پڑھنے سے روک دیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ جیل کے باہری گیٹ پر قائم پولیس چوکی سے نمازیوں کو واپس لوٹایا جا رہا ہے، اس کے پیچھے جیل انتظامیہ نے سکیورٹی وجوہات بتائی ہیں۔ جیل انتظامیہ کے اس قدم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے جیلر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ آس پاس رہنے والے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ جیلر نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیجنے کی دھمکی دی۔ جب وہ نماز کے لیے مسجد جا رہے تھے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا اور بتایا کہ جیلر نے حکم دیا ہے کہ کسی کو نماز کے لیے اندر نہیں آنے دیا جائے۔

مقامی رہائشی محمد رفیع کا الزام ہے کہ اس کے بعد جب وہ جیلر سے ملے تو اس نے انہیں دھمکیاں دیں اور انہیں جیل کے احاطے کی مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے داخلے کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا۔ دوسری جانب اس پورے معاملے میں شرمندہ ہونے کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر جیل کے اندر موجود مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے صرف باہر کے لوگوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ جیل ملازمین کے اہل خانہ جیل کے احاطے میں رہنے والے مسلم لوگوں سے کوئی پریشانی نہیں ہے صرف جیل کے احاطے میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے باہر کے لوگوں کا داخلہ روک دیا گیا ہے۔

مظفر نگر: ٹرین میں ٹی ٹی ای کی جانب سے مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یوپی کے مظفر نگر سے بھی ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مظفر نگر ڈسٹرکٹ جیل کمپلیکس میں واقع مسجد میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی گئی۔ 100 سال سے زائد وقت سے اس مسجد میں نماز پڑھ رہے اطراف کے مسلمانوں کے لیے اب ضلع جیل انتظامیہ نے اس مسجد میں سو سال سے زائد عرصے سے نماز ادا کرنے والے قریبی مسلمانوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی ہے۔ جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ ہے۔

جیل انتظامیہ کا حکم، مسجد میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی (Etv bharat)

مقامی مسلمانوں کی شدید ناراضگی کے بعد جیل انتظامیہ نے وضاحت کی ہے کہ جیل کا احاطہ حساس علاقہ ہےسیکیورٹی کے نقطہ نظر سے یہ انتظام باہر کے لوگوں کے لیے کیا گیا ہے۔ مظفر نگر جیل کے احاطے میں جو 1838 میں برطانوی دور حکومت میں بنی ایک مندر اور ایک مسجد یکساں طور پر واقع ہے۔ جیل کے احاطے میں اور اس کے آس پاس رہنے والے ہندو اور مسلمان 100-150 سالوں سے اپنے اپنے مذاہب کے مطابق بھگوان کی پوجا اور نماز ادا کرتے آرہے ہیں لیکن پیر سے آس پاس رہنے والے مسلمانوں کو جیل کے احاطے میں واقع مسجد میں نماز پڑھنے سے روک دیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ جیل کے باہری گیٹ پر قائم پولیس چوکی سے نمازیوں کو واپس لوٹایا جا رہا ہے، اس کے پیچھے جیل انتظامیہ نے سکیورٹی وجوہات بتائی ہیں۔ جیل انتظامیہ کے اس قدم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے جیلر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ آس پاس رہنے والے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ جیلر نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیجنے کی دھمکی دی۔ جب وہ نماز کے لیے مسجد جا رہے تھے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا اور بتایا کہ جیلر نے حکم دیا ہے کہ کسی کو نماز کے لیے اندر نہیں آنے دیا جائے۔

مقامی رہائشی محمد رفیع کا الزام ہے کہ اس کے بعد جب وہ جیلر سے ملے تو اس نے انہیں دھمکیاں دیں اور انہیں جیل کے احاطے کی مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے داخلے کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا۔ دوسری جانب اس پورے معاملے میں شرمندہ ہونے کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر جیل کے اندر موجود مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے صرف باہر کے لوگوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ جیل ملازمین کے اہل خانہ جیل کے احاطے میں رہنے والے مسلم لوگوں سے کوئی پریشانی نہیں ہے صرف جیل کے احاطے میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے باہر کے لوگوں کا داخلہ روک دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.