پٹنہ: نتیش کمار نے آج ریکارڈ نویں بار بہار کے وزیر اعلیٰ کے طور پر بی جے پی کے ساتھ شراکت میں تشکیل دی گئی نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف لیا۔ نتیش کمار راشٹریہ جنتا دل کے اپنے وزراء کی جگہ بی جے پی کے وزراء کو لے رہے ہیں اور پارٹی کے لیڈر سمرات چودھری، وجے سنہا اور دیگر نے بھی آج شام راج بھون میں ان کے ساتھ حلف لیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے X پر ایک پوسٹ کے ساتھ نئی حکومت کو مبارکباد دیا۔ ایک دہائی میں یہ پانچواں موقع ہے جب 72 سالہ نتیش کمار نے اتحاد بدل کر حکومت بنائی ہے۔ اس لئے ان پر طنز کرنےوالے انہیں "پلٹو کمار" کا خطاب دیتے ہیں۔
راج بھون میں منعقدہ تقریب میں بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر نے نتیش کمارکے بعد بی جے پی کے سمراٹ چودھری، وجے کمار سنہا، جے ڈی یو کے وجے چودھری، وجیندر یادو، شرون کمار، بی جے پی کے پریم کمار، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے سنتوش کمارسمن، آزاد رکن اسمبلی سمیت کمار سنگھ نے کابینی وزراء کے طور پر حلف لیا۔ اس موقع پر بی جے پی حامیوں نے جئے شری رام اور مودی مودی کے نعرے لگائے۔ اس کے ساتھ ہی ایچ اے ایم کے حامیوں نے جئے بھیم کے نعرے لگائے اور جے ڈی یو کے حامیوں نے نتیش کمار کے حق میں نعرے لگائے۔ حلف تقریب میں بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین دیوش چندر ٹھاکر، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس، ایچ اے ایم کے قومی صدر جیتن رام مانجھی، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر چراغ پاسوان، جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ للن سنگھ، بی جے پی لیڈر منگل پانڈے اور راجیو پڑتاپ روڑی اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
وزیراعظم مودی نے ٹوئٹ کیا کہ ’بہار میں قائم ہونے والی این ڈی اے حکومت ریاست کی ترقی اور اس کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ میں، نتیش کمار کو چیف منسٹر کے طور پر اور سمراٹ چودھری جی اور وجے سنہا جی کو نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ٹیم پوری لگن کے ساتھ ریاست کے میرے خاندان کے افراد کی خدمت کرے گی‘۔
نتیش کمار نے کمار نے آخری بار 2022 میں بی جے پی سے علیحدگی اختیار کی تھی۔ اس وقت چیف منسٹر کو تشویش تھی کہ بی جے پی ان کی جنتا دل یونائیٹڈ میں پھوٹ ڈال سکتی ہے جیسا کہ انہوں نے مہاراشٹر میں شیوسینا کے ساتھ کیا تھا۔ وہیں بی جے پی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر نتیش کمار کو اپنے پالے میں لاکر بہار میں زیادہ سے زیادہ پارلیمانی سیٹیں جیتنے کی تیاری کر لی ہے، جب کہ سمراٹ۔ چودھری اور وجے سنہا کو نائب وزیر اعلیٰ بنا کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ خیال کیا جاتا تھا کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی سشیل کمار مودی، جو نگراں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ بہتر تال میل برقرار رکھنے میں ماہر ہیں، نائب وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
اس کے علاوہ رینو دیوی، جو پہلے بی جے پی کوٹے سے بہار کی نائب وزیر اعلیٰ تھیں، کو ایک بار پھر یہ ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔ لیکن بی جے پی نے ایک بار پھر عام تاثر کو غلط ثابت کیا ہے اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داری اپنے دو سپاہیوں، سمراٹ چودھری اور وجے کمار سنہا کو سونپ دی ہے، جن کے بارے میں سیاسی حلقوں میں کوئی گفتگو نہیں تھی۔ ریاست میں گزشتہ دس دنوں سے جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان اتوار کی صبح بی جے پی کی میٹنگ کے بعد چودھری اور سنہا کو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کی ذمہ داری دینے کے حوالے سے تصویر واضح ہو گئی۔ چودھری کو بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر اور سنہا کو ڈپٹی لیڈر منتخب کیا گیا۔
اس کے بعد چودھری نے کہا کہ یہ میرے لیے انتہائی جذباتی لمحہ ہے کہ آج مجھے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، پارٹی قیادت اور ایم ایل اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار کی ترقی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کی دہشت کو ختم کرنے کے لیے 2020 کے اسمبلی انتخابات میںجو عوامی حمایت ملی اس کو پھر سے این ڈی اے حکومت کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ چودھری نے کہا کہ عظیم اتحاد کی حکومت میں بہار پھر سے جنگل راج بننے لگا تھا۔ اسے روکنے کیلئے جب نتیش کمار کی طرف سے تجویز آئی تو تمام بی جے پی ممبران نے اس کی حمایت کرنے کا فیصلہ لیا۔