حیدرآباد: یکم مارچ کو بنگلور کے وائٹ فیلڈ علاقے میں رامیشورم کیفے میں ایک زبردست دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 گاہک زخمی ہوگئے تھے، چونکہ یہ ایک دیسی ساختہ کم شدت والا بم تھا، اس لیے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ بنگلور کی سی سی بی پولیس نے اس سلسلہ میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ملزم ایک بیگ لے کر کیفے پہنچا اور پھر وہیں بیگ چھوڑ کر چلاگیا۔ پولیس نے ملزم کے چہرہ کی شناخت تو کرلی تاہم ابھی تک ملزم فرار ہے۔
وزیر داخلہ جی پرمیشور نے کہاکہ "رامیشورم کیفے میں حالیہ دھماکے کے معاملے میں ایک اہم سراغ ملا ہے اور ریاستی سی سی بی اور این آئی اے ٹیموں کی طرف سے مشترکہ طور پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ آج سائبر کرائم انویسٹی گیشن سمٹ میں حصہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’منگل کو این آئی اے کے حکام کی ایک ٹیم نے دھماکے کے مقام کا دورہ کیا اور تحقیقات شروع کیں۔ ریاستی سی سی بی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس لیے دونوں تفتیشی ایجنسیاں مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں۔
وہیں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے حکام کی ایک ٹیم، جس نے بم دھماکہ کیس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے، 5 مارچ 2024 کو رامیشورم کیفے کا دورہ کیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔ این آئی اے ایس پی کی قیادت میں تین افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کیفے کے عملے سے واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ تحقیقات ابھی جاری ہے اور اب این آئی اے نے ملزم کے بارے میں معلومات دینے والوں کے لیے 10 لاکھ روپئے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔