گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوئی۔ گریجویشن ڈے کے نام سے منعقد تقریب میں پاس آؤٹ طلباء و طالبات کو ڈگریاں دیکر الوداع کیا گیا اور نئے بیچ کے طلباء و طالبات کو تحفہ دے کر ان کا خیر مقدم کیا گیا۔ 2016 .2017 بیچ کے پاس آؤٹ کو الوداعیہ دی گئی ہے۔
سولہ اور سترہ کے بیچ میں کل 80 اسٹوڈنٹس پاس آؤٹ ہوئے تھے حالانکہ تقسیم اسناد بنام گریجویشن ڈے کی تقریب میں قریب 57 پاس آؤٹ شامل ہوئے تھے۔ اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مرزا غالب کالج کے سکریٹری شبیع عارفین شمسی شریک ہوئے۔ جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر سماجی رکن موتی کریمی، ڈاکٹر زبیر خان، ڈاکٹر سید فیض امین ایڈوکیٹ، پروفیسر ایم اے کریمی اور پروفیسر کہکشاں بانو وغیرہ شامل ہوئے اور اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس سے قبل کالج کے سیکرٹری شعیب عالم عرف ابو اریبہ نے آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔
تقریب کی نظامت بڑے انوکھے انداز میں کالج کے اسٹوڈنٹس زینب مسعود اور محمد جہانگیر نے کی۔ سبھی مہمانوں نے اپنے تاثرات میں نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال کی ستائش تو ضرور کی لیکن ساتھ ہی اپنے تاثرات میں واضح طور یہ بھی کہا کہ یہ کالج گمنامی کی پہچان میں ہے۔ جس سے اس کے قیام کے بنیادی مقاصد فوت ہوئے ہیں۔ گمنام رکھنے کی وجہ کیا ہے یہ تو سمجھ سے بالاتر ہے تاہم موجودہ کمیٹی سے یہ امیدیں وابستہ ہیں کہ نظامیہ یونانی میڈیکل کالج کو اونچائیوں پر لے جائے گی۔
پروفیسر ایم اے کریمی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس کالج کو عام فہم نہیں کیا گیا۔ آج گریجویشن ڈے کی تقریب منعقد ہے تاہم طلبا کی تعداد کی کمی وضاحت کرتی ہے کہ اس کی پہچان خود کے طلباء میں بھی کم ہے۔ غالبا یہ پہلا موقع ہے کہ کالج احاطے میں بڑی تعداد میں گیا۔ مضافات کے جانے مانے لوگوں کو مدعو کر کالج کی کارگزاریوں سے متعارف کرایا گیا اور ساتھ ہی یہاں سے پڑھنے والے طالب علموں کی حوصلہ افزائی اور ان کے ساتھ ان کی خوشیوں میں شریک ہونے کے لیے گریجویشن ڈے کا انعقاد ہوا۔
بائیولوجی کے معروف استاد ڈاکٹر زبیر خان نے اپنے تاثرات میں کہا کہ شعبہ طب سے ان کے گہرے تعلقات ہیں اور اس وجہ سے وہ اس بات کو ببانگ دہل کہتے ہیں کہ بی یو ایم ایس کے ڈاکٹرز ایم بی بی ایس سے کسی بھی محاذ پر کم نہیں ہیں۔ خاص کر یونانی بی یو ایم ایس نے شعبہ طب کےکچھ خاص چیزوں میں ایسامقام حاصل کر رکھا ہے کہ وہ ایلوپیتھی کو رسائی نہیں ہے۔
مہمان خصوصی شبیع عارفین شمسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نظامیہ کالج بی یو ایم ایس کے لیے مگدھ کا واحد ادارہ ہے یہاں ڈاکٹر بننے کا خواب پورا ہو رہا ہے۔ لیکن ایک بات ضرور ہے کہ پبلیسٹی کی سخت کمی رہی۔ انہوں نے کمیٹی کے افراد سے کہا کہ مخالفتوں کی پرواہ کیے بغیر متحد ہو کر آگے بڑھیے ساتھ ہی ایک کوشش اور کیجئے کہ یہاں افراد کو جوڑیے تاکہ کالج ہر دن ترقی کی راہ پر گامزن رہے اور جب یہ ہوگا تو یقین مانیے کہ آج اس کالج کے لیے 40 سیٹیں مخصوص ہیں۔آنے والے وقت میں یہاں 100 سے زیادہ سیٹیں مخصوص ہوں گی۔
انہوں نے کہاکہ ضلع گیا میں واقع نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوئی۔ گریجویشن ڈے کے نام سے منعقد تقریب میں پاس آؤٹ طلباء و طالبات کو ڈگریاں دیکر الوداع کیا گیا اور نئے بیچ کے طلباء و طالبات کو تحفہ دے کر ان کا خیر مقدم کیا گیا۔ 2016 .2017 بیچ کے پاس آؤٹ کو الوداعیہ دی گئی۔ سولہ اور سترہ کے بیچ میں کل 80 اسٹوڈنٹس پاس آؤٹ ہوئے تھے حالانکہ تقسیم اسناد بنام گریجویشن ڈے کی تقریب میں قریب 57 پاس آؤٹ شامل ہوئے تھے۔
اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مرزا غالب کالج کے سکریٹری شبیع عارفین شمسی شریک ہوئے۔ جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر سماجی رکن موتی کریمی، ڈاکٹر زبیر خان، ڈاکٹر سید فیض امین ایڈوکیٹ، پروفیسر ایم اے کریمی اور پروفیسر کہکشاں بانو وغیرہ شامل ہوئے اور اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس سے قبل کالج کے سیکرٹری شعیب عالم عرف ابو اریبہ نے آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ تقریب کی نظامت بڑے انوکھے انداز میں کالج کے اسٹوڈنٹس زینب مسعود اور محمد جہانگیر نے کی۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو میں یوم بانیان کے موقع پر شیخ عبداللہ اور اعلیٰ بی کو یاد کیا گیا
وہیں اس موقع پر کالج کے سیکرٹری نے کالج کے بانی حضرت مولانا سید نظام الدین علیہ الرحمہ اور ڈاکٹر سید انوار الحسن کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے کارناموں اور کالج کی تاریخ پر روشنی ڈالی مہمانوں نے بھی دونوں مرحومین کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ دونوں حضرات اپنے اپ میں ایک انجمن تھے۔پروگرام کے۔
اس موقع پر کالج کے پاس آؤٹ طلبہ و طالبات کو ڈگری اور مومنٹو دے کر ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا جبکہ نئے طالب علموں کا خیر مقدم کیا گیا۔اخر میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شمساد عالم نے آئے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا