ETV Bharat / state

دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں فلسطین کی حمایت میں نیشنل کانفرنس منعقد - National Conference On Palestine

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 9, 2024, 11:31 AM IST

National Conference On Palestine In Delhi دہلی میں واقع انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے زیر اہتمام 'مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام کب تک'؟ کے عنوان سے منعقد کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہندوستان میں تعینات فلسطینی سفیر عدنان ابو الحائجا نے اپنی گفتگو میں فلسطین بالخصوص غزہ کی موجودہ سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔

دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں فلسطین کی حمایت میں نیشنل کانفرنس منعقد
دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں فلسطین کی حمایت میں نیشنل کانفرنس منعقد
دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں فلسطین کی حمایت میں نیشنل کانفرنس منعقد

دہلی:قومی دارالحکومت دہلی میں منعقدہ پروگرام کے دوران انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات مزید بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور اسرائیلی بچوں اور عورتوں کو لگاتار نشانہ بنا رہا ہے جبکہ یہ جنگ کے اصولوں کے خلاف ہے حالانکہ اب یہ جنگ نہیں رہ گئی ہے صرف اسزرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے بم برسا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرفہ حملے جنگ نہیں ہوتی ہے عدنان ابو الحائجا نے افسوس کے ساتھ کہا کہ اسپتالوں پر حملے ہو رہے ہیں لہذا ہسپتالوں میں مریض سے زیادہ لاشیں ہیں اجتماعی قبریں بنائی جا رہی ہیں عالمی طاقت بالخصوص مسلم ممالک پوری طرح سے خاموش ہیں جبکہ 57 مسلم ممالک کو جنگ بندی کے لیے فوری آگے آنا چاہیے۔

وہی مہمان ذی وقار ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی نے کہا کہ آج اسرائیل فلسطین کے درمیان جاری جنگ کو چھ مہینے سے زائد ہو چکے ہیں وہاں کی حالات لگاتار تشویشناک ہوتی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو جنگ بندی کے خاتمے کے لیے پوری طور پر آگے انا چاہیے کیونکہ فلسطین ایک مظلوم قوم ہے اور اسے انسانیت کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

قبل ازیں تقریب کے بانی سید جلال الدین ایڈوکیٹ نے استقبالیہ خطاب میں سبھی مہمانوں کا خیر مقدم کیا انہوں نے اپنی گفتگو میں واضح کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے نہ ہوں کیونکہ یہ بہت مظلوم قوم ہے اور ہندوستان شروع سے ہی فلسطین کی حمایت میں کھڑا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارا فوری مطالبہ یہی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی ہو اور یہ اس لیے ہونی چاہیے کیونکہ کوئی بھی ایک انسانی جان گنوائی نہیں جا سکتی اور جو ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایس آئی او گجرت نے منتخب اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا - Boycott Israeli Products

جلال الدین نے یہ بھی کہا کہ حماس سے جنگ تھی تو ہوتی اور جو جنگ کے قوانین ہیں ان پر عمل کیا جاتا لیکن گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب لیے اسرائیل غزہ میں نسل کشی پر آمادہ ہے چنانچہ سبھی جنگی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ میں بارہا جنگ بندی کی قرارداد منظور کی جاتی ہے۔ لیکن ویٹو کے ذریعے اس کو خارج کیا جا رہا ہے امریکہ جو انسانیت کا علمبردار بنتا پھر رہا ہے وہ اسرائیل قتل عام میں برابر کا شریک ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔

دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں فلسطین کی حمایت میں نیشنل کانفرنس منعقد

دہلی:قومی دارالحکومت دہلی میں منعقدہ پروگرام کے دوران انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات مزید بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور اسرائیلی بچوں اور عورتوں کو لگاتار نشانہ بنا رہا ہے جبکہ یہ جنگ کے اصولوں کے خلاف ہے حالانکہ اب یہ جنگ نہیں رہ گئی ہے صرف اسزرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے بم برسا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرفہ حملے جنگ نہیں ہوتی ہے عدنان ابو الحائجا نے افسوس کے ساتھ کہا کہ اسپتالوں پر حملے ہو رہے ہیں لہذا ہسپتالوں میں مریض سے زیادہ لاشیں ہیں اجتماعی قبریں بنائی جا رہی ہیں عالمی طاقت بالخصوص مسلم ممالک پوری طرح سے خاموش ہیں جبکہ 57 مسلم ممالک کو جنگ بندی کے لیے فوری آگے آنا چاہیے۔

وہی مہمان ذی وقار ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی نے کہا کہ آج اسرائیل فلسطین کے درمیان جاری جنگ کو چھ مہینے سے زائد ہو چکے ہیں وہاں کی حالات لگاتار تشویشناک ہوتی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو جنگ بندی کے خاتمے کے لیے پوری طور پر آگے انا چاہیے کیونکہ فلسطین ایک مظلوم قوم ہے اور اسے انسانیت کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

قبل ازیں تقریب کے بانی سید جلال الدین ایڈوکیٹ نے استقبالیہ خطاب میں سبھی مہمانوں کا خیر مقدم کیا انہوں نے اپنی گفتگو میں واضح کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے نہ ہوں کیونکہ یہ بہت مظلوم قوم ہے اور ہندوستان شروع سے ہی فلسطین کی حمایت میں کھڑا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارا فوری مطالبہ یہی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی ہو اور یہ اس لیے ہونی چاہیے کیونکہ کوئی بھی ایک انسانی جان گنوائی نہیں جا سکتی اور جو ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایس آئی او گجرت نے منتخب اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا - Boycott Israeli Products

جلال الدین نے یہ بھی کہا کہ حماس سے جنگ تھی تو ہوتی اور جو جنگ کے قوانین ہیں ان پر عمل کیا جاتا لیکن گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب لیے اسرائیل غزہ میں نسل کشی پر آمادہ ہے چنانچہ سبھی جنگی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ میں بارہا جنگ بندی کی قرارداد منظور کی جاتی ہے۔ لیکن ویٹو کے ذریعے اس کو خارج کیا جا رہا ہے امریکہ جو انسانیت کا علمبردار بنتا پھر رہا ہے وہ اسرائیل قتل عام میں برابر کا شریک ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.