مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے مظفرنگر ضلع میں واقع سری رام کالج کی مسلم طلبا کے ہاتھوں میں سری رام کے نام کی مہدی لگانے کا تنازع طول پکڑتا جا رہا ہے۔اس سے سلسلے میں جس کے بعد اب اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات سی او نئی منڈی کو سونپ دی گئی ہے اور تحقیقات میں جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کی بنیاد پر اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ ایودھیا میں 22 جنوری کو شری رام مندر کا پران پرتشٹھا پروگرام ہونےجا رہا ہے، جس کی وجہ سے تمام اسکولوں اور کالجوں میں شری رام سے متعلق پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں منگل کو مظفر نگر ضلع میں واقع شری رام کالج میں مہندی مقابلے کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔
اس میں شری رام کی تصویر کی مہندی کچھ مسلم طالبات کے ہاتھوں پر لگائی گئی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جمعیت علمائے ہند نے اس کے خلاف اعتراض ظاہر کیا اور اور ایس ایس پی افس جا کر اس معاملے کی شکایت کی جس کی وجہ سے پولیس نے اب اس معاملے میں اپنی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رام نام کی مہندی مسلم طلبہ کے ہاتھوں پر لگانے پر تنازع
اس معاملے کی مزید معلومات دیتے ہوئے ایس پی سٹی ستیہ نارائن پرجاپت نے بتایا کہ مظفر نگر کے نیو منڈی تھانہ علاقے میں واقع ایک کالج میں کچھ طالبات پر مہندی لگانے کو لے کر تنازعہ ان کے نوٹس میں آیا ہے، اس سلسلے میں جمعیۃ علماء کے عہدیداروں نے اس معاملے کو لے کر شکایت کی تھی ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سی ای او نئی منڈی کو جانچ سونپ دی ہے اور تحقیقات کے مطابق جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔