مظفرنگر: اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے سول لائن علاقے میں آپسی تنازع میں کانسٹیبل نے ایک ٹیچر کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ ایس پی شہر ستیہ نارائن پرجاپتی نے پیر کو بتایا کہ وارانسی سے یوپی بورڈ ہائی اسکول امتحان کی کاپی لے کر ایک ہیڈ کانسٹیبل چندر پرکاش نے ٹیچر دھرمیندر کمار کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ وارانسی سے یوپی بورڈ ہائی اسکول امتحان کی کاپی لے کر ٹیچر دھرمیندر کمار اور سنتوش کمار پولیس سیکورٹی میں 14 مارچ کو وارانسی سے یہاں کے لئے نکلے تھے۔ ان کے ساتھ سب انسپکٹر ناگیندر چوہان، ہیڈکا نسٹیبل چندر پرکاش اور دو چوتھے زمرے کے ملازم جتیندر موریہ اور کرشن پرتاپ تھے۔
پریاگ راج، شاہجہاں پور، پیلی بھیت، مرادآباد، بجنور میں کاپیاں اتار کر وہ 17/18 مارچ کی رات مظفر نگر پہنچے جہاں ایس ڈی انٹر کالج کا دروازہ بند ہونے کی وجہ سے گاڑی میں ہی آرام کررہے تھے۔ گاڑی میں آگے ڈرائیور کے ساتھ ناگیندر چوہان اور ٹیچر سنتوش تھے اور پیچھے ہیڈ کانسٹیبل چندرپرکاش، ٹیچر دھرمیندر کمار و دیگر دو ملازمین تھے۔
سب سے کی گئی پوچھ گچھ میں ابھی تک یہ جانکاری ملی ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل چندر پرکاش شراب کے نشے میں تھا اور چوتھے زمرے کے ملازمین سے بار بار تمباکو مانگ رہا تھا اور کسی کو آرام نہیں کرنے دے رہا تھا۔ جب ٹیچر دھرمیندر کمار کے ذریعہ اس پر اعتراض کیا گیا تو چندر پرکاش نے اپنی سرکاری کاربائن سے فائر کر دیا، جس سے دھرمیندر زخمی ہوگیے۔ علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔
تھانہ سول لائن پولیس کے ذریعہ مذکورہ بالا ٹیم میں موجود سبھی افراد کو حراست میں لے کر اسلحوں کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ اعلی افسران کے ذریعہ موقع واردات کا معائنہ کیا گیا ہے۔ فیلڈ یونٹ کی ٹیم کے ذریعہ موقع واردات کا معائنہ کر کے شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔ پولیس کے ذریعہ متوفی ٹیچر کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے اور آگے کی قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔
غور طلب ہو کہ ایس ڈی انٹر کالج کے سامنے ٹیچر کے ہوئے قتل معاملے میں اساتذہ نے سڑک بلاک کر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ غور طلب ہو کہ ہزاروں اساتذہ نے اپنے اسکول اور کالج بند کر چودھری چھوٹو رام انٹر کالج کے سامنے سڑک بلاک کر کے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس دوران سڑکوں پر بیٹھ کر اساتذہ پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے لگاتے دکھائی دیے۔ اس حوالے سے اساتذہ نے ایک میمورینڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ ٹیچر کے قتل کے ملزمان پر این ایس اے لگائی جائے، ٹیچر کے اہل خانہ کو 10 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے۔
ٹیچرز نے مزید مانگ کی کہ کارروائی کے ساتھ ساتھ مقتول ٹیچر کی آخری رسومات ریاستی اعزاز کے ساتھ اور میرٹ کی بنیاد پر سرکاری نوکری مقتول کی بیوی کو دیا جائے۔ اساتذہ کا روڈ بلاک کرنے کی اطلاع پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ حکام اساتذہ کے احتجاجی مقام پر پہنچے اور جام کو ختم کرانے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
تاہم اب تک اساتذہ اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں پورے کیے جائیں گے۔ اترپردیش سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے تمام اساتذہ سڑک بلاک کر کے ہڑتال پر ایسے ہی بیٹھے رہیں گے۔