علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے وزیر ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے مسلمانوں سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ صرف گیانواپی ہی نہیں بلکہ مسلمان کو چاہئے کہ وہ مندروں کو ہمارے حوالے کردیں جن کو توڑ کر مساجد تعمیر کی گئی تھی۔ انہوں نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ 2024 کے انتخابات کے بعد جلد متھرا کی باری ہے۔ واضح رہے کہ گیانواپی کیس کے حوالہ سے فیصلہ سناتے ہوئے وارانسی کی ضلعی عدالت نے ہندو فریق کو تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد گیان واپی کے تہہ خانہ میں سخت سیکوریٹی کے درمیان پوجا کی گئی۔
عدالت کی جانب سے ہندو فریق کو پوجا کرنے کی اجازت دینے کے بعد اتر پردیش حکومت کے وزیر ٹھاکر رگھوراج سنگھ کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیکھیں صرف گیانواپی ہی نہیں پورے ملک کے تمام ایسے مندروں کو جنہیں توڑ کر مساجد تعمیر کی گئی تھی مسلمان خود انہیں ہمارے حوالے کردیں تاکہ بھارت میں امن و امان قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کے جن مذہبی مقامات پر مبینہ قبضہ کیا گیا تھا اور خاص طور پر کاشی وشوناتھ اور متھرا کو فوری طور پر ان کے حوالے کیا جائے تاکہ ایک اچھا پیغام جا سکے۔
انہوں نے اپنا متنازعہ بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بھارت کے 99 فیصد مسلمان پہلے ہندو تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں سب سے گزارش کروں گا اور درخواست کروں گا کہ وہ فوری طور پر گیانواپی مسجد کو رضاکارانہ طور پر دے دیں۔ نہیں تو 2024 کے انتخابات کے بعد جلد ہی متھرا کی باری بھی آنے والی ہے۔ ٹھاکر رگھوراج سنگھ علیگڑھ کی نمائش کے افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے آئے ہوئے تھے، اس دوران انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران متنازعہ بیان دیا۔