بنگلورو:ریاست کرناٹک میں اقتدار کی منتقلی کے بعد چھوٹی چھوٹی اپوزیشن جماعتوں نے کانگریس کی قیادت والی حکومت کو گھیرنے کی کوشش تیز کردی ہے۔ان سیاسی جماعتوں کی جانب سے کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت پر مسلمانوں کے مسائل جلد سے جلد حل کرنے کا دباو بنایا جا رہا ہے۔
حال ہی میں حکومت کرناٹک کی جانب سے کل 32 ارکان اسمبلی کو حکومتی ادارے بورڈز و کارپوریشن میں چیئرمین شپ دی گئی جن میں صرف 2 مسلم ارکان اسمبلی، این اے حارث کو بنگلور ڈیویلپمینٹ اتھارٹی اور کنیز فاتمہ کو سلک بورڈ میں چیئر پرسن تقرر کیا گیا۔
اس سلسلے میں ویلفیئر پارٹی کے ذمہ دار تاج الدین نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس نے مسلمانوں کے 90 فیصد ووٹوں اے اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی ہے، لیکن جب دینے کی بات آئی تو کانگریس ناانصافی کیوں کر رہی ہے؟ تاج الدین نے مطالبہ کیا کہ اگلے ریکروٹمینٹ کے دوران کانگریس کے مسلم پارٹی ورکرز کو زیادہ تعداد میں بورڈس و کارپوریشنس میں چیئرمینشپ کی جگی دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ہنومان پرچم مسئلہ، شرپسند امن کو خراب کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سدارامیا
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کرناٹک کانگریس کے لیڑر وائے سعید احمد نے کہا کہ اس معاملے میں مسلم لیجسلیچرز کی تفصیلی گفتگو کی جائیگی اور لیجسلیچرز کے بعد پارٹی کے سینئر فنکشنریز کو مسلمانوں کی آبادی کے مطابق بورڈس و کارپوریشنس میں چیئرمینشپ دی جائیگی.