گیا: وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں پندرہ ستمبر کو پٹنہ میں واقع ' باپو سبھا گار ' میں ہزاروں کی تعداد میں بہار جھارکھنڈ اڑیشہ کے سبھی اضلاع سے علماء، سیاست دان، دانشور حضرات جمع ہوں گے اور وہیں سے وقف ترمیمی بل کی پرزور مخالفت ہوگی۔ امارت شریعہ بہار، اڑیشہ، جھارکھنڈ کی جانب سے یہ اجلاس ہوگا اور اسکی تیاری کرلی گئی ہے، گیا سے بھی بڑی تعداد میں علمائے کرام کے ساتھ خاص لوگ پٹنہ جا رہے ہیں۔
امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے بتایا کہ انہوں نے خود تیاریوں کا جائزہ لیا ہے اور کانفرنس ہال کا جائزہ لے کر انتظام و انصرام سے جڑے لوگوں کو ضروری ہدایات بھی دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس تاریخ ساز ہوگی۔ اجلاس میں بہار اڑیشہ جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے خواص کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔ اس اجلاس میں وقف ترمیمی بل کے تعلق سے صلاح مشورے کے بعد آگے کا لائحہ عمل بھی تیار ہوگا۔
اجلاس کے توسط سے حکومت اور جے پی سی سے مانگ ہوگی کہ وقف ترمیمی بل کا مسلمان سرے سے خارج کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ ہماری شریعت سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ اس اجلاس کے ذریعے بہار جھارکھنڈ اڑیشہ اور بنگال کے علماء کو خاص طور پر احتجاج کے تعلق سے بتایا جائے گا کہ وہ کس طرح اپنی باتیں حکومت تک پہنچائیں، اس اجلاس کے ذریعے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پر بھی خاص توجہ دی جائے گی کہ ان سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ اس بل کی مخالفت میں اپنی حمایت کا اظہار کریں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی ' جے ڈی یو ' نے اس بل کی حمایت کی تھی حالانکہ بعد میں مسلم رہنماؤں اور مذہبی رہنماؤں کی مخالفت اور ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس بل پر کے متنازع معاملوں کو ہٹانے کی وکالت کی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ اگر اس بل سے مسلمانوں اور وقف کو نقصان ہے تو وہ اور انکی پارٹی اس بل کی حمایت نہیں کرے گی ۔ جے پی سی میں جے ڈی یو کا بھی ایک رکن پارلیمان ہے ۔ اب دیکھنا ہے کہ پندرہ ستمبرکے پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کیا بیان آتا ہے۔