ETV Bharat / state

مسلم تنظیموں نے نسیم خان کے اقدام کی ستائش کی - Muslim praised Naseem Khan

Muslim organizations praised Naseem Khan's مسلم علمائے کرام نے کانگریس کی جانب سے صفر مسلم نمائندگی کو مسلمانوں کے لئے لمحہ فکر قرار دیا جبکہ متعدد مسلم تنظیموں نے نسیم خان کے اقدام کی ستائش کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 27, 2024, 10:21 PM IST

ممبئی: مہارشٹرا کی نمائندہ مسلم تنظیموں اور دانشوروں نے آج یہاں کانگریس سمیت سیکولر پارٹیوں کے اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کو نظراندازکئے جانے اور صفر مسلم نمائندگی دئے جانے پر ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر وسابق وزیر محمد عارف نسیم خان کی جانب سے کانگریس کی انتخابی مہم میں حصہ لینے سے انکار کرنے والے فیصلے کی ستائش کی ہے اور کانگریس کے مسلم لیڑران سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی نسیم خان کے طرزپر انتخابی مہم میں حصہ نہ لیکر اپنا احتجاج درج کرائے نیز صفر مسلم نمائندگی ریاست کے مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے


مہاراشٹر جمعتیہ علماء کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ نسیم خان کی وسیع خدمات ہیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کے لئے بہت کچھ کیا ہے اسلئے پارٹی کوان کا خیال رکھنا چاہیئے تھا نیز نسیم خان نے ہمیشہ مسلمانوںکے لئے بے باکانہ بات کی ہے اور ان کا یہ قدم مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ شیعہ پرسنل لاء بورڈ کےقومی نائب صدر و نامور عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں مسلمانوں کو کانگریس پارٹی نے نظر انداز کر دیا آخر یہ فکر کانگریس پارٹی میں کب سے آئی کیونکہ ماضی مٰں مسلمانوں کو انکے آبادی کے تناسب سے تو نہیں لیکن ایک حد تک انہیں ان کا حق دیا گیا تھا۔

مولانا ظہیر عباس رضوی نے مزیدکہا کہ لوک سبھا انتخابات میں تو جن ریاستوں میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بھی اچھا خاصا ہے وہاں بھی انہیں ٹکٹ سے محروم کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو یہ احساس ہونا چاہیئے کہ مسلمانوں کی اکثریت اپنے جمہوری حقوق کا استعمال انکے حق مٰں ہی کرتی ہے اور اگر پارٹی کی یہ غلط فہمی ہے کہ مسلمان امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے تو وہ جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگا لیکن اس بات کی کیا گیارنٹی کہ کانگریس نے جتنے امیدواروں کو انتخابی اکھاڑے میں اتارا ہے وہ سبھی کے سبھی فتح سے ہمکنار ہونگے۔

جامع مسجد ممبئی کےچیئر میں شعیب خطیب نے کہا کہ راہل گاندھی نے انتخاب سے قبل یہ نعرہ دیا تھا کہ جس کی جتنی آبادی اس کے مطابق اسے حق دیا جائے گا لیکن اس انتخابات میں تو کانگریس پارٹی کو سانپ سونگھ گیا اور اس نے مسلمانوں کو نظر انداز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں مسلمانوں کی ۲۸ فیصد آبادی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیاگیا۔ مسلم ووٹر کونسل کے چیف کنوینئر عبد الباری خان نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں بی جے پی مسلمانوں کی کھلی دشمن ہے مگر کانگریس پردے کے پیچھے رہ کر مسلمانوں کو انکے حق سے محروم کر رہی ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگی ہو نیز کانگریس پارٹی مسلم لیڈر شپ کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے۔

اسی درمیان رکن پارلیمنٹ (مجلس اتحاد المسلمین)امتیاز جلیل ،مجلس لیڈر وارث پٹھان ،سماج وادی پارٹی کے ریاستی سربراہ رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے بھی کانگریس کی جانب سے مسلمانوں کو نظر انداز کئے جانے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

ممبئی: مہارشٹرا کی نمائندہ مسلم تنظیموں اور دانشوروں نے آج یہاں کانگریس سمیت سیکولر پارٹیوں کے اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کو نظراندازکئے جانے اور صفر مسلم نمائندگی دئے جانے پر ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر وسابق وزیر محمد عارف نسیم خان کی جانب سے کانگریس کی انتخابی مہم میں حصہ لینے سے انکار کرنے والے فیصلے کی ستائش کی ہے اور کانگریس کے مسلم لیڑران سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی نسیم خان کے طرزپر انتخابی مہم میں حصہ نہ لیکر اپنا احتجاج درج کرائے نیز صفر مسلم نمائندگی ریاست کے مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے


مہاراشٹر جمعتیہ علماء کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ نسیم خان کی وسیع خدمات ہیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کے لئے بہت کچھ کیا ہے اسلئے پارٹی کوان کا خیال رکھنا چاہیئے تھا نیز نسیم خان نے ہمیشہ مسلمانوںکے لئے بے باکانہ بات کی ہے اور ان کا یہ قدم مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ شیعہ پرسنل لاء بورڈ کےقومی نائب صدر و نامور عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں مسلمانوں کو کانگریس پارٹی نے نظر انداز کر دیا آخر یہ فکر کانگریس پارٹی میں کب سے آئی کیونکہ ماضی مٰں مسلمانوں کو انکے آبادی کے تناسب سے تو نہیں لیکن ایک حد تک انہیں ان کا حق دیا گیا تھا۔

مولانا ظہیر عباس رضوی نے مزیدکہا کہ لوک سبھا انتخابات میں تو جن ریاستوں میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بھی اچھا خاصا ہے وہاں بھی انہیں ٹکٹ سے محروم کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو یہ احساس ہونا چاہیئے کہ مسلمانوں کی اکثریت اپنے جمہوری حقوق کا استعمال انکے حق مٰں ہی کرتی ہے اور اگر پارٹی کی یہ غلط فہمی ہے کہ مسلمان امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے تو وہ جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگا لیکن اس بات کی کیا گیارنٹی کہ کانگریس نے جتنے امیدواروں کو انتخابی اکھاڑے میں اتارا ہے وہ سبھی کے سبھی فتح سے ہمکنار ہونگے۔

جامع مسجد ممبئی کےچیئر میں شعیب خطیب نے کہا کہ راہل گاندھی نے انتخاب سے قبل یہ نعرہ دیا تھا کہ جس کی جتنی آبادی اس کے مطابق اسے حق دیا جائے گا لیکن اس انتخابات میں تو کانگریس پارٹی کو سانپ سونگھ گیا اور اس نے مسلمانوں کو نظر انداز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں مسلمانوں کی ۲۸ فیصد آبادی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیاگیا۔ مسلم ووٹر کونسل کے چیف کنوینئر عبد الباری خان نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں بی جے پی مسلمانوں کی کھلی دشمن ہے مگر کانگریس پردے کے پیچھے رہ کر مسلمانوں کو انکے حق سے محروم کر رہی ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگی ہو نیز کانگریس پارٹی مسلم لیڈر شپ کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے۔

اسی درمیان رکن پارلیمنٹ (مجلس اتحاد المسلمین)امتیاز جلیل ،مجلس لیڈر وارث پٹھان ،سماج وادی پارٹی کے ریاستی سربراہ رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے بھی کانگریس کی جانب سے مسلمانوں کو نظر انداز کئے جانے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.