ETV Bharat / state

امین پٹیل اور ذیشان صدیقی کیا انتحابات تک ہی پارٹی کے وفادار رہیں گے؟ - بابا صدیقی

ممبئی کانگریس کے دو سینیر لیڈران نے حال ہی میں کانگریس سے علیحدگی اختیار کرلی اور مختلف سیاسی پارٹیوں میں شمولیت اختیار کرلی ہے، ان میں ایک ملند دیورا اور دوسرے بابا صدیقی ہیں۔

ممبئی: امین پٹیل اور ذیشان صدیقی کیا انتحابات تک ہی پارٹی کے وفادار رہیں گے؟
ممبئی: امین پٹیل اور ذیشان صدیقی کیا انتحابات تک ہی پارٹی کے وفادار رہیں گے؟
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 27, 2024, 7:52 PM IST

ممبئی: امین پٹیل اور ذیشان صدیقی کیا انتحابات تک ہی پارٹی کے وفادار رہیں گے؟

ممبئی: ممبئی کانگریس کے دو سینیر لیڈران نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ان میں ایک ملند دیورا اور دوسرے بابا صدیقی ہیں۔ ملند دیورا جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں سے ہی انتخاب میں پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہیں، لیکن اب انہوں نے شندے سینا میں شمولیت اختیار کر لی اور ہمیشہ کے لیے کانگریس کو الوداع کہہ دیا ہے۔

وہیں بابا صدیقی نے بھی کانگریس کو الوداع کہہ دیا اور انہوں نے اجیت پوار کی پارٹی این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے، حالانکہ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی ابھی بھی کانگریس میں ہی ہیں۔ ملند دیورا کے جانے کے بعد اب اُن کے سیاسی شاگرد امین پٹیل کو لیکر قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ لیکن اس سے قبل امین پٹیل نے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر صفائی پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے آپ کو لیکر عوام کی قیاس آرائیوں کا جواب دے دیا کہ وہ ایسا کچھ نہیں کر رہے۔

اب ان سب قیاس آرائیوں کے بیچ اہم سوال یہ ہے کہ دو مسلم اراکین اسمبلی جن کے گاڈ فادر نے کانگریس پارٹی تو چھوڑ دی لیکن اُن کے شاگرد ابھی بھی کانگریس میں ہیں تو کیوں ہیں۔ سیاسی ذرائع سے ان سب کے لیے یہ جانکاریاں بھی مل رہی ہیں کہ یہ آنے والے انتخابات تک ہی کانگریس کے وفادار رہیں گے۔ ادھر انتخابات ختم اُدھر ان کا پارٹی سے تعلق بھی ختم۔

اس حوالے سے مہارشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں بہتر طریقے سے پتہ ہے اور یہ بھی پتہ ہے کہ کسے ٹکٹ دینا ہے کسے نہیں۔ وہیں دوسری جانب سابق وزیر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ایسے لوگ موقع ڈھونڈھ رہے ہیں کہ انہیں پارٹی کے باہر کا راستہ دکھائیں، اسی لیے وہ انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں، حالانکہ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ عوام کے ووٹوں کے ساتھ کیسے کھلواڑ کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضغ ہو کہ ذیشان صدیقی امین پٹیل اور بابا صدیقی کی میٹنگ شریکانت شندے کے ساتھ ہو چکی ہے، چونکہ بابا صدیقی کسی عہدے پر نہیں تھے اس لئے بابا نے اجیت پوار کی این سی پی کا دامن تھام لیا ہے۔ لیکن ذیشان صدیقی اور امین پٹیل کے لیے ایسے لمحوں میں پارٹی چھوڑنے کا مطلب ہے کہ آنے والے انتخابات میں اُنہیں شکست کی سامنا کرنا۔ اسی لیےکانگریس سے ہی بطور امیدوار اپنی قسمت آزمائیں ہے۔ اب پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے یا نہیں یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

ممبئی: امین پٹیل اور ذیشان صدیقی کیا انتحابات تک ہی پارٹی کے وفادار رہیں گے؟

ممبئی: ممبئی کانگریس کے دو سینیر لیڈران نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ان میں ایک ملند دیورا اور دوسرے بابا صدیقی ہیں۔ ملند دیورا جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں سے ہی انتخاب میں پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہیں، لیکن اب انہوں نے شندے سینا میں شمولیت اختیار کر لی اور ہمیشہ کے لیے کانگریس کو الوداع کہہ دیا ہے۔

وہیں بابا صدیقی نے بھی کانگریس کو الوداع کہہ دیا اور انہوں نے اجیت پوار کی پارٹی این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے، حالانکہ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی ابھی بھی کانگریس میں ہی ہیں۔ ملند دیورا کے جانے کے بعد اب اُن کے سیاسی شاگرد امین پٹیل کو لیکر قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ لیکن اس سے قبل امین پٹیل نے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر صفائی پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے آپ کو لیکر عوام کی قیاس آرائیوں کا جواب دے دیا کہ وہ ایسا کچھ نہیں کر رہے۔

اب ان سب قیاس آرائیوں کے بیچ اہم سوال یہ ہے کہ دو مسلم اراکین اسمبلی جن کے گاڈ فادر نے کانگریس پارٹی تو چھوڑ دی لیکن اُن کے شاگرد ابھی بھی کانگریس میں ہیں تو کیوں ہیں۔ سیاسی ذرائع سے ان سب کے لیے یہ جانکاریاں بھی مل رہی ہیں کہ یہ آنے والے انتخابات تک ہی کانگریس کے وفادار رہیں گے۔ ادھر انتخابات ختم اُدھر ان کا پارٹی سے تعلق بھی ختم۔

اس حوالے سے مہارشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں بہتر طریقے سے پتہ ہے اور یہ بھی پتہ ہے کہ کسے ٹکٹ دینا ہے کسے نہیں۔ وہیں دوسری جانب سابق وزیر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ایسے لوگ موقع ڈھونڈھ رہے ہیں کہ انہیں پارٹی کے باہر کا راستہ دکھائیں، اسی لیے وہ انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں، حالانکہ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ عوام کے ووٹوں کے ساتھ کیسے کھلواڑ کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضغ ہو کہ ذیشان صدیقی امین پٹیل اور بابا صدیقی کی میٹنگ شریکانت شندے کے ساتھ ہو چکی ہے، چونکہ بابا صدیقی کسی عہدے پر نہیں تھے اس لئے بابا نے اجیت پوار کی این سی پی کا دامن تھام لیا ہے۔ لیکن ذیشان صدیقی اور امین پٹیل کے لیے ایسے لمحوں میں پارٹی چھوڑنے کا مطلب ہے کہ آنے والے انتخابات میں اُنہیں شکست کی سامنا کرنا۔ اسی لیےکانگریس سے ہی بطور امیدوار اپنی قسمت آزمائیں ہے۔ اب پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے یا نہیں یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.