ممبئی: ممبئی کانگریس کے دو سینیر لیڈران نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ان میں ایک ملند دیورا اور دوسرے بابا صدیقی ہیں۔ ملند دیورا جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں سے ہی انتخاب میں پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہیں، لیکن اب انہوں نے شندے سینا میں شمولیت اختیار کر لی اور ہمیشہ کے لیے کانگریس کو الوداع کہہ دیا ہے۔
وہیں بابا صدیقی نے بھی کانگریس کو الوداع کہہ دیا اور انہوں نے اجیت پوار کی پارٹی این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے، حالانکہ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی ابھی بھی کانگریس میں ہی ہیں۔ ملند دیورا کے جانے کے بعد اب اُن کے سیاسی شاگرد امین پٹیل کو لیکر قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ لیکن اس سے قبل امین پٹیل نے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر صفائی پیش کی ہے۔ انہوں نے اپنے آپ کو لیکر عوام کی قیاس آرائیوں کا جواب دے دیا کہ وہ ایسا کچھ نہیں کر رہے۔
اب ان سب قیاس آرائیوں کے بیچ اہم سوال یہ ہے کہ دو مسلم اراکین اسمبلی جن کے گاڈ فادر نے کانگریس پارٹی تو چھوڑ دی لیکن اُن کے شاگرد ابھی بھی کانگریس میں ہیں تو کیوں ہیں۔ سیاسی ذرائع سے ان سب کے لیے یہ جانکاریاں بھی مل رہی ہیں کہ یہ آنے والے انتخابات تک ہی کانگریس کے وفادار رہیں گے۔ ادھر انتخابات ختم اُدھر ان کا پارٹی سے تعلق بھی ختم۔
اس حوالے سے مہارشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں بہتر طریقے سے پتہ ہے اور یہ بھی پتہ ہے کہ کسے ٹکٹ دینا ہے کسے نہیں۔ وہیں دوسری جانب سابق وزیر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ایسے لوگ موقع ڈھونڈھ رہے ہیں کہ انہیں پارٹی کے باہر کا راستہ دکھائیں، اسی لیے وہ انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں، حالانکہ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ عوام کے ووٹوں کے ساتھ کیسے کھلواڑ کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ملند دیورا کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد جنوبی ممبئی میں کانگریس کی سرگرمیاں تیز
- مہاراشٹرا میں کانگریس کو بڑا جھٹکا، سابق وزیر بابا صدیقی کا پارٹی سے استعفی
واضغ ہو کہ ذیشان صدیقی امین پٹیل اور بابا صدیقی کی میٹنگ شریکانت شندے کے ساتھ ہو چکی ہے، چونکہ بابا صدیقی کسی عہدے پر نہیں تھے اس لئے بابا نے اجیت پوار کی این سی پی کا دامن تھام لیا ہے۔ لیکن ذیشان صدیقی اور امین پٹیل کے لیے ایسے لمحوں میں پارٹی چھوڑنے کا مطلب ہے کہ آنے والے انتخابات میں اُنہیں شکست کی سامنا کرنا۔ اسی لیےکانگریس سے ہی بطور امیدوار اپنی قسمت آزمائیں ہے۔ اب پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے یا نہیں یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔