میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کی زیدی نگر سوسائٹی کی امام بارگاہ پنجے تنی کے علاوہ امام بارگاہ منصبیہ چھوٹی کربلا گھنٹہ گھر, امام بارگاہ زاہدان اور عبد اللہ پور میں آج نویں محرّم کے موقع پر عبّاس کی شہادت سے منسوب تاریخ کے حوالے سے فضائل اور مصائب پڑھے گئے۔
مجالس کے بعد عزاداران شہدائے کربلا نے اپنے اپنے گھروں میں نظر مولا عبّاس کا اہتمام کیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں جلوس علم بھی برآمد کیے گئے۔ وہیں امام بارگاہ پنجے تنی میں آج مولانا عمار حیدر رضوی نے مصائب اور نوحہ خوانی کے ساتھ ذوالجناح برآمد ہوا۔
اس موقع مولانا نے ظالم اور مظلوم میں فرق بتانے کی کوشش کی کہ جس طرح فلسطین میں آج ہزاروں معصوم بے گناہ بچوں کو قتل کیا جا رہا ہے وہیں اپنے ملک ہندوستان میں فلسطینی پرچم اٹھانے جانے کے تعلق سے مولانا نے بتایا کہ جب ہم لوگ کربلا جاتے ہیں تو وہاں بھی ہم اپنے ملک کے ترنگے کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں ۔کیونکہ اپنا ملک ہمیشہ سے ظلم اور دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حق کی حمایت اور باطل سے دوری اختیار کرنا ہی پیغامِ کربلا ہے
انہوں نے کہاکہ لیکن اگر ملک میں کسی دوسرے کا پرچم اٹھانے پر ناراضگی ہے ہمیں ایسے معاملوں سے بچنا چاہیے تاکہ ملک میں امن اور سالمیت کو باقی رکھا جا سکے۔ اس طرح حضرت امام حسین علیہ السلام نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنے پورے خاندان کی شہادت دی۔ ان کی قربانی ہمیں یہی درس دیتی ہے کہ ہمیشہ ظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہو وہ چاہے کوئی بھی ہو۔ماہ محرم بھی ہمیں انسانیت کو بچانے کا پیغام دیتا ہے۔