ETV Bharat / state

پیرانہ درگاہ معاملہ: گجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کی جانب سے ڈی ایس پی کو دیا گیا میمورنڈم - Pirana Dargah issue - PIRANA DARGAH ISSUE

Pirana Dargah issue In Gujarat پیرانہ درگاہ میں موجود مزاروں کو شہید کرنے کے معاملے پر گجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کی جانب سے ڈی ایس پی، احمدآباد دیہی کو میمورنڈم سونپا گیا۔ انہوں نے اس معاملے میں جلد سے جلد ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پیرانہ درگاہ معاملہ:رگجرات مسلم ہت رکشک کمیٹی کی جانب سےڈی ایس پی کو میمورنڈم دیا
پیرانہ درگاہ معاملہ:رگجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کی جانب سےڈی ایس پی کو میمورنڈم دیا (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 16, 2024, 12:29 PM IST

پیرانہ درگاہ معاملہ:رگجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کی جانب سےڈی ایس پی کو میمورنڈم دیا (etv bharat)

احمدآباد: گجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کے کنوینر مفتی رضوان تاراپوری نے کہا کہ آج ہم نے ڈی ایس پی، دیہی احمد آباد کو ایک میمورنڈم دیا ہے کیونکہ پیرانہ ایک مشہور اور تاریخی گاؤں ہے جو احمد آباد سے 18 کلومیٹر دور واقع ہے۔ امام شاہ باوا 550 سال پہلے یہاں آئے تھے۔ حضرت پیر امام شاہ باوا کی درگاہ پر تمام مذاہب کے لوگ حاضری دینے کے لیے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ درگاہ قومی مفاد کی یادگار اور شمولیت اور تنوع کی علامت ہے۔ اس مزار اور اس سے متعلقہ املاک کا نظم و نسق پیر امام شاہ باوا کی اولاد سیدوں اور پیر امام شاہ باوا کے پیروکاروں کی مشترکہ شرکت سے انجام دیا جاتا رہا ہے جنہیں ستپنتھی کہا جاتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے ستپنتھی-ٹرسٹیوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر مسلمانوں کی عبادت گاہ کو مندر اور امام شاہ باوا کو ہندو دیوتا بتانے کوشش کی جارہی ہے۔ اس طرح مزار کی نوعیت، کردار اور ساخت میں بہت سی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:گجرات کے پیرانہ میں حضرت امام شاہ بابا کی مزار کو مسمار کرنے کے بعد دو گروپس میں تصادم - shrine of Hazrat Imam Shah Baba

ان کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ افراد نے قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں جیسے محکمۂ پولیس، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ہوم ڈپارٹمنٹ کے پاس متعدد درخواستیں دائر کی ہیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس مزار کی حالت کو تبدیل کیا جا رہا یے۔

پیرانہ درگاہ معاملہ:رگجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کی جانب سےڈی ایس پی کو میمورنڈم دیا (etv bharat)

احمدآباد: گجرات مسلم ہت رکھشک کمیٹی کے کنوینر مفتی رضوان تاراپوری نے کہا کہ آج ہم نے ڈی ایس پی، دیہی احمد آباد کو ایک میمورنڈم دیا ہے کیونکہ پیرانہ ایک مشہور اور تاریخی گاؤں ہے جو احمد آباد سے 18 کلومیٹر دور واقع ہے۔ امام شاہ باوا 550 سال پہلے یہاں آئے تھے۔ حضرت پیر امام شاہ باوا کی درگاہ پر تمام مذاہب کے لوگ حاضری دینے کے لیے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ درگاہ قومی مفاد کی یادگار اور شمولیت اور تنوع کی علامت ہے۔ اس مزار اور اس سے متعلقہ املاک کا نظم و نسق پیر امام شاہ باوا کی اولاد سیدوں اور پیر امام شاہ باوا کے پیروکاروں کی مشترکہ شرکت سے انجام دیا جاتا رہا ہے جنہیں ستپنتھی کہا جاتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے ستپنتھی-ٹرسٹیوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر مسلمانوں کی عبادت گاہ کو مندر اور امام شاہ باوا کو ہندو دیوتا بتانے کوشش کی جارہی ہے۔ اس طرح مزار کی نوعیت، کردار اور ساخت میں بہت سی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:گجرات کے پیرانہ میں حضرت امام شاہ بابا کی مزار کو مسمار کرنے کے بعد دو گروپس میں تصادم - shrine of Hazrat Imam Shah Baba

ان کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ افراد نے قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں جیسے محکمۂ پولیس، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ہوم ڈپارٹمنٹ کے پاس متعدد درخواستیں دائر کی ہیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس مزار کی حالت کو تبدیل کیا جا رہا یے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.