نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں دہلی کی سات سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ اسی سلسلہ میں آر ایس ایس کے ایگزیکٹیو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ کے رہنما اندریش کمار ووٹ بیداری مہم کے لیے درگاہ حضرت نظام الدین اولیا پہنچے۔ جہاں اندریش کمار کی دستار بندی ہوئی اور ساتھ ہی وزیر اعظم کے الفاظ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کو دہراتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر ترقی پسند طبقہ اس بات کی اہمیت کو بخوبی سمجھتا ہے۔ اندریش کمار کے ساتھ منچ کے قومی کنوینر شاہد اختر، کرنل طاہر مصطفیٰ، نصیب چودھری، درگاہ کے سجادہ نشین اور ایگزیکٹیو ممبر پیرزادہ سلمی نظامی، درگاہ کے صدر فرید احمد نظامی، درگاہ انچارج پیرزادہ امین نظامی اور میڈیا انچارج شاہ زیب بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
آئین کی حفاظت اور ملک کی تعمیر کے لیے ووٹ دیں: اندریش کمار - Indresh Kumar
درگاہ کی جانب سے صدر نے یہ بھی کہا کہ مسلمان بی جے پی اور سنگھ کے بارے میں مشکوک رہتے ہیں، جس پر سنگھ لیڈر اندریش کمار نے کہا کہ ایسا خوف درست نہیں ہے اور یہ حکومت کبھی کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتی ہے۔ پچھلے 10 سال میں جو بھی اسکیم نافذ کی گئی وہ مسلمانوں سمیت ہر کسی تک پہنچی۔ سنگھ لیڈر نے سوال کیا کہ کیا پچھلے 10 سالوں میں کسی کو پاکستان بھیجا گیا ہے، اس لیے اس طرح کا شک کرنا غلط ہے؟ اس پر درگاہ کے صدر نے کہا کہ کچھ سرکردہ عناصر ہمیں سنگھ اور بی جے پی سے ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو درست نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے خیال کا کوئی مطلب نہیں ہے اور یہ ملک کو توڑنے کی بات ہے۔
اس موقع پر درگاہوں اور خانقاہوں کے تحفظ کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اور کہا گیا کہ تصوف کلچر کے فروغ اور مضبوطی کا معاملہ سامنے رکھا گیا تاکہ علیحدگی پسندی اور بنیاد پرستی کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے جواب میں اندریش کمار نے کہا کہ نئی حکومت درگاہوں اور خانقاہوں کے تحفظ کے لیے قانون بنانے اور بورڈ بنانے کے مطالبہ کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ ہندوستان میں ہزاروں بڑی اور چھوٹی درگاہیں ہیں تو کیا وہ سب ایک بورڈ کے نیچے آنے کو تیار ہوں گی؟ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے درگاہوں کو آپس میں اتفاق رائے کرنا ہو گا کیونکہ حکومت اس میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کو تشدد سے نہیں روکا جا سکتا۔ اللہ اور رسول کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنون اور تشدد کو روکنے کا واحد ذریعہ تصوف ہے۔ راشٹریہ منچ کی کئی ٹیمیں دہلی کے کونے کونے میں ووٹر بیداری مہم چلا رہی ہیں۔ پارٹیوں کی قیادت کرنے والوں میں شاہد اختر، محمد افضل، گریش جویال، حاجی محمد صابرین، مظاہر خان، شالینی علی، ریشمہ حسین، ڈاکٹر عمران چودھری، ڈاکٹر ماجد تلکوٹی، شاہد سعید، بلال الرحمان، خورشید رزاق، طاہر مصطفیٰ کے علاوہ ڈاکٹر نصیب علی، شاکر حسین، ڈاکٹر مہتاب عالم، کیشو پٹیل وغیرہ شامل ہیں۔