مرادآباد: سعودی عرب میں شراب پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عرب کے شہر ریاض میں شراب کی دکان کو دوبارہ شروع کرنے کی منظوری سعودی حکومت نے دے دی ہے۔ چونکہ سعودی عرب ایک مسلم ملک ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی عقیدت کا ایک مرکز ہے۔
اس ضمن میں سماج وادی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر سید طفیل حسن نے ای ٹی وی بھارت اُردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مسلمانوں کی عبادت کا عظیم مرکز ہے۔ سعودی عرب کی سرزمین مسلمانوں کے لئے مقدس ہے۔ اس کے باوجود شراب پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کیا کرنا ہے کیا نہیں کرنا ہے اس کو لے کر سعودی عرب کی مثال پیش کی جاتی ہے۔ سعودی عرب جیسی مقدّس جگہ پر شراب کی دکان کھولنے کو انہوں نے بے حد افسوس ناک بتایا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں پہلا الکحل اسٹور کھولنے کی تیاری
رکن پارلیمان نے کہا کہ مسلمانوں کو اچھی طرح سے پتہ ہے کہ اسلام میں شراب حرام ہے اس کے باوجود دکانیں کھولنے کی اجازت دینا کسی بھی اعتبار سے قابل قبول نہیں ہے۔ اب یہ بھی سمجھنے کی بات ہوگی کہ سعودی حکومت نے کس بنیاد پر شراب کی دکان کھولنے کی اجازت دی ہے۔اس کے لئے وہاں کیا پالیسی ہے یہ تو وہاں کی حکومت ہی واضح کر سکتی ہے۔