بیدر: مفتی فاروق قاسمی نے دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری و دینی علوم پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور ڈیجیٹل کا دور ہے۔ اس دور میں کمپیوٹر عصری علوم کے ساتھ سیکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے جامعہ میں بچوں کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی شروع کی ہے۔ اس کے لیے باضابطہ طور پر الگ الگ مضامین کے لیے معلمین کو مقرر کیا گیا ہے۔ عصری علوم میں علاقائی زبان کے علاوہ انگریزی اور اردو جیسی زبانوں پر بچوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بچوں میں پوشیدہ صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے بھی جامعہ میں کئی مقابلہ جات منعقد کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک بیٹھک میں مکمل قران مجید سنانے کی سعادت
مفتی فاروق نے مزید کہا کہ دینی مدارس کے ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ وقت کے تقاضے کے مدنظر عصری علوم پر بھی محنت کریں کیونکہ مدرسہ سے فارغ شدہ بچے جب سماج میں روزگار کی تلاش میں کہیں پر بھی جائے تو انہیں کسی قسم کی دشواریوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔ اس کی مدد سے وہ بہتر زندگی گزار سکیں۔