ETV Bharat / state

گیا میں 17 لاکھ سے زیادہ کے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کردیا - Damage Papaya In Gaya

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 9, 2024, 4:33 PM IST

Miscreants Damage Papaya Plants In Gaya گیا میں شر پسند عناصروں نے پپیتے کی کاشت کو تباہ کر دیا۔ یہ واقعہ گزشتہ روز موٹر سائیکل سے سائیڈ لینے کو لیکر پیش آئے ہنگامے کے بعد بدلے کی کاروائی بتائی جارہی ہے۔ پپیتا کے کاشت کاروں کا بھی کہنا ہے کہ ماحول کو خراب کرنے اور ایک فرقے کو نقصان پہنچا کر تکلیف دینے کے ارادے سے کیا گیا ہےحالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بدمعاشوں کا بھی کام ہوسکتاہے پولیس تمام پہلوں پر تفتیش میں مصروف ہے

گیا میں 17 لاکھ سے زیادہ کے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کردیا
گیا میں 17 لاکھ سے زیادہ کے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کردیا

گیا میں 17 لاکھ سے زیادہ کے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کردیا

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع بھدیجہ گاوں پپیتا کی کاشت کے لئے معروف ہے۔ یہاں پپیتا کے سیزن میں ہر دن چالیس سے پچاس ٹرک پپیتا کی سپلائی ہے تاہم پپیتا کی کاشت میں اپنی پہچان بنانے والے اس گاوں میں اکثر دو فرقوں کے درمیان کشیدگی بھی ہوتی ہے۔جب بھی کشیدگی پیدا ہوتی ہے تو یہاں شر پسند عناصر بڑے پیمانے پر پپیتے کی کاشت کو ہی نقصان پہنچا دیتے ہیں۔

اس سے کاشتکاروں کو بڑا نقصان ہوتا ہے۔ آج بھی بھدیجہ گاؤں میں قریب 15 کٹھے اراضی پر لگے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کر دیا۔ مفصل تھانہ علاقہ میں واقع بھدیجہ گاوں کے آخری حصے پر محمد نصر الدین کے پپیتا کا باغ تھا۔اس میں 840 پپیتے کے پیڈ لگے ہوئے تھے۔ان میں کچھ میں پھل بھی لگے ہوئے تھے۔

شر پسندوں نے سبھی پیڈ کو آدھے سے کاٹ دیا تاکہ اس کا پھل پوری طرح سے برباد ہوجائے اور اگلے برس کے لیے بھی وہ کام کا نہیں رہے، اس معاملے کی شکایت ملنے کے بعد مقامی تھانے کی پولیس نے پہنچ کر جانچ پڑتال کر آگے کی کاروائی کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔بھدیجہ گاوں کے محمد مصطفی نے بتایا کہ گزشتہ روز شام میں موٹر سائیکل سے دھکا لگنے کو لیکر تنازع ہوا تھا اسی بات کو لیکر مارپیٹ بھی ہوئی اور بعد میں معاملے نے طول پکڑ لیا اور یہ معاملہ دو فرقوں کا جھگڑا بنادیا گیا۔

اس دوران سنگ باری بھی ہوئی، حالانکہ جھگڑے کی اطلاع پاکر پولیس کی بروقت کروائی سے معاملہ پرسکون ہوگیا تھا اور پولیس نے اس دوران دونوں طرف کے کل دو لوگوں کو پکڑ کر جیل بھی بھیج دیا لیکن معاملہ پرسکون ہونے کے بعد بھی آج علی الصباح پپتے کی کاشت کو نقصان پہنچا دیا گیا۔ مصطفی نے بتایا پپیتا کا باغ اسکے بہنوئی محمد نصرالدین کا تھا جو ریت سے زمین بٹائی پر لیکر پپیتا کی کاشت کیا تھا لیکن شرپسندوں نے فصل کو نقصان پہنچا کر روزی روٹی پر چوٹ کی ہے
سترہ لاکھ سے زیادہ کا ہوا نقصان
محمد مصطفی نے بتایاکہ آٹھ سو سے زیادہ پپیتے کا درخت تھا، ایک پپیتے کی عمر دو برس کی ہوتی ہے۔ پہلے برس فصل زیادہ ہوتی ہے جبکہ دوسرے برس کم جاتی ہے لیکن اوسطا اگر پپیتے کی کاشت دیکھی جائے تو دو سیزن میں ایک درخت سے 65سے 75 کلو تک کی کاشت ہوتی ہے۔ ایسے میں آٹھ سو درخت میں سترہ لاکھ سے زیادہ کی فصل ہوتی لیکن سب تباہ کردی گئی ہے حالانکہ پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ معاوضہ کے لئے ضلع انتظامیہ سے سفارش کرے گی۔ اس سے پہلے بھی متعدد بار گاوں میں پپیتے کی کاشت کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے سرسوں کے لہلہاتے پیلے پھول - Mustard bloom attracts Tourists

اس حوالے سے تھانہ انچارج مفصل نے کہاکہ وہ موقع پر پہنچ کر جائزہ لے چکے ہیں۔ متاثر کاشت کار کی طرف سے تحریری شکایت درج کرائی گئی ہے لیکن اس میں انہوں نے کسی کو نامزد نہیں کیا ہے۔ شکایت کے مطابق رات دس بجے کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہوگا کیونکہ رات دس بجے تک محمد نصر الدین اپنے کھیت پر موجود تھا، انہوں نے کہاکہ پولیس تمام پہلوں پر تفتیش کے ساتھ ضروری کاروائی میں مصروف ہے۔ فصل کو نقصان پہنچانے والے کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا

گیا میں 17 لاکھ سے زیادہ کے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کردیا

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع بھدیجہ گاوں پپیتا کی کاشت کے لئے معروف ہے۔ یہاں پپیتا کے سیزن میں ہر دن چالیس سے پچاس ٹرک پپیتا کی سپلائی ہے تاہم پپیتا کی کاشت میں اپنی پہچان بنانے والے اس گاوں میں اکثر دو فرقوں کے درمیان کشیدگی بھی ہوتی ہے۔جب بھی کشیدگی پیدا ہوتی ہے تو یہاں شر پسند عناصر بڑے پیمانے پر پپیتے کی کاشت کو ہی نقصان پہنچا دیتے ہیں۔

اس سے کاشتکاروں کو بڑا نقصان ہوتا ہے۔ آج بھی بھدیجہ گاؤں میں قریب 15 کٹھے اراضی پر لگے پپیتا کی کاشت کو شرپسندوں نے تباہ کر دیا۔ مفصل تھانہ علاقہ میں واقع بھدیجہ گاوں کے آخری حصے پر محمد نصر الدین کے پپیتا کا باغ تھا۔اس میں 840 پپیتے کے پیڈ لگے ہوئے تھے۔ان میں کچھ میں پھل بھی لگے ہوئے تھے۔

شر پسندوں نے سبھی پیڈ کو آدھے سے کاٹ دیا تاکہ اس کا پھل پوری طرح سے برباد ہوجائے اور اگلے برس کے لیے بھی وہ کام کا نہیں رہے، اس معاملے کی شکایت ملنے کے بعد مقامی تھانے کی پولیس نے پہنچ کر جانچ پڑتال کر آگے کی کاروائی کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔بھدیجہ گاوں کے محمد مصطفی نے بتایا کہ گزشتہ روز شام میں موٹر سائیکل سے دھکا لگنے کو لیکر تنازع ہوا تھا اسی بات کو لیکر مارپیٹ بھی ہوئی اور بعد میں معاملے نے طول پکڑ لیا اور یہ معاملہ دو فرقوں کا جھگڑا بنادیا گیا۔

اس دوران سنگ باری بھی ہوئی، حالانکہ جھگڑے کی اطلاع پاکر پولیس کی بروقت کروائی سے معاملہ پرسکون ہوگیا تھا اور پولیس نے اس دوران دونوں طرف کے کل دو لوگوں کو پکڑ کر جیل بھی بھیج دیا لیکن معاملہ پرسکون ہونے کے بعد بھی آج علی الصباح پپتے کی کاشت کو نقصان پہنچا دیا گیا۔ مصطفی نے بتایا پپیتا کا باغ اسکے بہنوئی محمد نصرالدین کا تھا جو ریت سے زمین بٹائی پر لیکر پپیتا کی کاشت کیا تھا لیکن شرپسندوں نے فصل کو نقصان پہنچا کر روزی روٹی پر چوٹ کی ہے
سترہ لاکھ سے زیادہ کا ہوا نقصان
محمد مصطفی نے بتایاکہ آٹھ سو سے زیادہ پپیتے کا درخت تھا، ایک پپیتے کی عمر دو برس کی ہوتی ہے۔ پہلے برس فصل زیادہ ہوتی ہے جبکہ دوسرے برس کم جاتی ہے لیکن اوسطا اگر پپیتے کی کاشت دیکھی جائے تو دو سیزن میں ایک درخت سے 65سے 75 کلو تک کی کاشت ہوتی ہے۔ ایسے میں آٹھ سو درخت میں سترہ لاکھ سے زیادہ کی فصل ہوتی لیکن سب تباہ کردی گئی ہے حالانکہ پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ معاوضہ کے لئے ضلع انتظامیہ سے سفارش کرے گی۔ اس سے پہلے بھی متعدد بار گاوں میں پپیتے کی کاشت کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے سرسوں کے لہلہاتے پیلے پھول - Mustard bloom attracts Tourists

اس حوالے سے تھانہ انچارج مفصل نے کہاکہ وہ موقع پر پہنچ کر جائزہ لے چکے ہیں۔ متاثر کاشت کار کی طرف سے تحریری شکایت درج کرائی گئی ہے لیکن اس میں انہوں نے کسی کو نامزد نہیں کیا ہے۔ شکایت کے مطابق رات دس بجے کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہوگا کیونکہ رات دس بجے تک محمد نصر الدین اپنے کھیت پر موجود تھا، انہوں نے کہاکہ پولیس تمام پہلوں پر تفتیش کے ساتھ ضروری کاروائی میں مصروف ہے۔ فصل کو نقصان پہنچانے والے کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.