ممبئی: ملک کی دوسری ریاستوں کی مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا انتخابات 2024 کے پانچویں مرحلے کے لئے ہونے والی ووٹنگ کی تیاریوں میں مصروف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ پالگھر میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر جم کر بھڑاس نکالی۔
امت شاہ نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد کے بیشتر رہنما مذہب کی سیاست اور ووٹ بینک کھونے سے ڈرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ پران پرتشٹھا میں شرکت کے لیے ایودھیا نہیں گئے۔ اسی کے ساتھ انہوں کہا کہ سابقہ کانگریس حکومت میں بدعنوانیوں میں مبتلا رہی ہے۔ سونیا-منموہن نے 10 برس تک حکومت چلائی اور اب ان کا کھچڑی اتحاد (انڈیا الائنس) بھی بدعنوانی پر مبنی ہے۔
امت شاہ نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ یہ الیکشن نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کے لیے ہے۔ یہ ملک کی ترقی کو تین گنا رفتار سے آگے بڑھانے کا الیکشن ہے۔ یہ الیکشن ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی معیشت بنانے کا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ عام لوگوں بی جے پی کو اس مرتبہ 400 سیٹیں دلوائیں گے۔
امت شاہ کے بیان کے بعد اسلام جمخانہ کے صدر اور سابق رکن اسمبلی کانگریس لیدر یوسف ابراہنی نے کہا کہ ہم محبت چاہتے ہیں لیکن ملک کے وزیر اعظم نفرت بانٹنا چاہتے ہیں۔ مہارشٹر میں ہندو مسلم ایک ہیں اور یہاں پرامن ماحول ہے۔ امت شاہ کے بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس مذہب کے نام پر سیاست کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔
آل انڈیا علماء بورڈ کے صدر علامہ بنئی حسنی نے کہا کہ رام مندر مکمل کہاں ہوا۔ ملک کے وزیر اعظم کے حالیہ بیانات اس بات کی نشاندھی کرتے ہیں کہ بی جے پی کے بیانات غیر ضروری اور بے معنیٰ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے کبھی ہندو یا مسلمان نہیں کہا۔ میں نے غریب خاندانوں کی بات کی: پی ایم مودی
سابق اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نسیم صدیقی نے کہا کہ امت شاہ کے اس بیان کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ امت شاہ کون ہیں، سب کو پتہ ہے۔اودھو سینا کے امیدوار اروند ساونت نے کہا کہ ہم اُن سے پہلے مندر جا کے آئے ہیں۔ امت شاہ کے بیان کو زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔'