ETV Bharat / state

گیا میں اقلیتی ہاسٹلوں کا محکمۂ اقلیتی فلاح کے افسران نے معائنہ کیا - Minority Hostel in Gaya

Minority Welfare officers inspected Minority Hostel in Gaya: محکمۂ اقلیتی فلاح کے افسران نے گیا میں واقع اقلیتی گرلز اور بوائز ہاسٹل کا معائنہ کیا۔ اس دوران وہاں موجود کمیوں اور لاپروائیوں کو دیکھ کر افسران نے ناراضگی بھی ظاہر کی۔ ضلع محکمۂ اقلیتی فلاح افسر کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہفتہ میں ایک بار ضرور معائنہ کریں اور ہاسٹل کے حالات کو سدھاریں۔

The Minority Hostel in Gaya was inspected by the Minority Welfare Department officers
The Minority Hostel in Gaya was inspected by the Minority Welfare Department officers (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 3, 2024, 12:28 PM IST

گیا: محکمۂ اقلیتی فلاح کے جوائنٹ سکریٹری اور ڈائریکٹر نے اقلیتی ہاسٹلوں کا معائنہ کیا۔ دونوں افسران نے یہاں کے انتظامات کو دیکھا حالانکہ شہید عبد الحمید بوائز ہاسٹل میں گندگی اور لائبریری میں کتابوں کی بے ترتیبی دیکھ کر ناراضگی بھی ظاہر کی۔ جوائنٹ سکریٹری محمد عامر، آفاق احمد فیضی، ڈائریکٹر محمود عالم نے اس دوران طلباء سے ان کی تعلیم و تربیت اور ہاسٹل کے انتظام و انصرام بالخصوص کھانے پینے کے انتظامات اور پریشانیوں کے تعلق سے گفتگو کی۔ طلباء نے ایک ایک کرکے اپنے تعلق سے افسران کو جانکاری دی اور ساتھ ہی انہوں نے اپنی تعلیم اور کورس کے تعلق سے بھی بتایا۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا میں ایئرکنڈیشنر عمارت میں بزرگ عازمین حج کو ٹھہرانے کی ہدایت - AC Building For Elderly Haj Pilgrim

افسران نے یہاں ہاسٹل میں کچن لائبریری، کانفرنس ہال اور روم وغیرہ کا جائزہ لیا۔ ہاسٹل کی دوسری منزل پر واقع نماز گاہ کو بھی دیکھا۔ ساتھ ہی اس سے متصل کمپیوٹر روم میں معائنہ کے دوران پایا گیا کہ طلبا یہاں موجود کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے ہیں۔ کیونکہ اس پر گرد و غبار جمے ہوئے تھے۔ گارڈ اور طلبا سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ابھی شدید گرمی پڑ رہی ہے چونکہ کمپیوٹر روم میں کولر یا پنکھے وغیرہ کے صحیح انتظامات نہیں ہیں۔ بچوں کو بیٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ اس وجہ سے وہ کمپیوٹر روم میں جا کر کمپیوٹر کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔

جب کہ اسی طرح لائبریری کی بھی حالت تھی، لائبریری میں الماری سمیت میز پر کتابیں بکھری پڑی تھیں، کتابوں پر گرد جمی تھی۔ جوائنٹ سکریٹری نے دیکھ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفائی اہلکار اچھے سے کام نہیں کر رہے ہیں اور اس پر نگرانی بھی ضلع اقلیتی فلاح دفتر کی نہیں ہے۔ اگر نگرانی ہوتی تو یہ حالات نہیں ہوتے، صفائی بنیادی چیز ہے۔ اگر لائبریری صاف نہیں ہوگی تو پھر سمجھ سکتے ہیں کہ رکھ رکھاؤ کس طرح کے ہو رہے ہیں۔

حالانکہ گرلز ہاسٹل میں انتظامات پر افسران نے اطمینان کا اظہار کیا۔ واضح ہو کہ شہر گیا کے سیوا نگر محلے میں اقلیتی بوائز اور گرلز ہاسٹل واقع ہے۔ دونوں ہاسٹل 100 بیڈ کی صلاحیت کے ہیں۔ لیکن بوائز ہاسٹل میں 125 طلباء کا داخلہ ہے جب کہ گرلز ہاسٹل میں 70 طالبات ہی ہیں۔ ہاسٹل محکمۂ اقلیتی فلاح کے زیر اہتمام چلتا ہے۔ شہر گیا میں ضلع کے مختلف علاقوں میں آکر کالجوں میں پڑھنے والے طلبا کو داخلہ ملتا ہے۔ اس ہاسٹل کے صدر خود ڈی ایم ہوتے ہیں۔ دونوں ہاسٹل میں سپرنٹنڈنٹ بحال ہیں۔

گیا: محکمۂ اقلیتی فلاح کے جوائنٹ سکریٹری اور ڈائریکٹر نے اقلیتی ہاسٹلوں کا معائنہ کیا۔ دونوں افسران نے یہاں کے انتظامات کو دیکھا حالانکہ شہید عبد الحمید بوائز ہاسٹل میں گندگی اور لائبریری میں کتابوں کی بے ترتیبی دیکھ کر ناراضگی بھی ظاہر کی۔ جوائنٹ سکریٹری محمد عامر، آفاق احمد فیضی، ڈائریکٹر محمود عالم نے اس دوران طلباء سے ان کی تعلیم و تربیت اور ہاسٹل کے انتظام و انصرام بالخصوص کھانے پینے کے انتظامات اور پریشانیوں کے تعلق سے گفتگو کی۔ طلباء نے ایک ایک کرکے اپنے تعلق سے افسران کو جانکاری دی اور ساتھ ہی انہوں نے اپنی تعلیم اور کورس کے تعلق سے بھی بتایا۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا میں ایئرکنڈیشنر عمارت میں بزرگ عازمین حج کو ٹھہرانے کی ہدایت - AC Building For Elderly Haj Pilgrim

افسران نے یہاں ہاسٹل میں کچن لائبریری، کانفرنس ہال اور روم وغیرہ کا جائزہ لیا۔ ہاسٹل کی دوسری منزل پر واقع نماز گاہ کو بھی دیکھا۔ ساتھ ہی اس سے متصل کمپیوٹر روم میں معائنہ کے دوران پایا گیا کہ طلبا یہاں موجود کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے ہیں۔ کیونکہ اس پر گرد و غبار جمے ہوئے تھے۔ گارڈ اور طلبا سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ابھی شدید گرمی پڑ رہی ہے چونکہ کمپیوٹر روم میں کولر یا پنکھے وغیرہ کے صحیح انتظامات نہیں ہیں۔ بچوں کو بیٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ اس وجہ سے وہ کمپیوٹر روم میں جا کر کمپیوٹر کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔

جب کہ اسی طرح لائبریری کی بھی حالت تھی، لائبریری میں الماری سمیت میز پر کتابیں بکھری پڑی تھیں، کتابوں پر گرد جمی تھی۔ جوائنٹ سکریٹری نے دیکھ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفائی اہلکار اچھے سے کام نہیں کر رہے ہیں اور اس پر نگرانی بھی ضلع اقلیتی فلاح دفتر کی نہیں ہے۔ اگر نگرانی ہوتی تو یہ حالات نہیں ہوتے، صفائی بنیادی چیز ہے۔ اگر لائبریری صاف نہیں ہوگی تو پھر سمجھ سکتے ہیں کہ رکھ رکھاؤ کس طرح کے ہو رہے ہیں۔

حالانکہ گرلز ہاسٹل میں انتظامات پر افسران نے اطمینان کا اظہار کیا۔ واضح ہو کہ شہر گیا کے سیوا نگر محلے میں اقلیتی بوائز اور گرلز ہاسٹل واقع ہے۔ دونوں ہاسٹل 100 بیڈ کی صلاحیت کے ہیں۔ لیکن بوائز ہاسٹل میں 125 طلباء کا داخلہ ہے جب کہ گرلز ہاسٹل میں 70 طالبات ہی ہیں۔ ہاسٹل محکمۂ اقلیتی فلاح کے زیر اہتمام چلتا ہے۔ شہر گیا میں ضلع کے مختلف علاقوں میں آکر کالجوں میں پڑھنے والے طلبا کو داخلہ ملتا ہے۔ اس ہاسٹل کے صدر خود ڈی ایم ہوتے ہیں۔ دونوں ہاسٹل میں سپرنٹنڈنٹ بحال ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.