ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی اجلاس میں بجٹ 2024-25ء پر رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے بجٹ میں اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے مسلم ریزرویشن کو منظوری دی تھی لیکن اس کے باوجود سرکار نے انہیں پچاس فیصد ریزرویشن فراہم نہیں کیا۔ جب کہ مراٹھا سماج کو 10 فیصد ریزرویشن کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کا ہم خیرمقدم کر تے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کو بھی ریزرویشن دیا جانا چاہیے تھا لیکن جو اقلیتوں کا بجٹ ہے اس میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ تمام اقلیتیں شامل ہیں۔ اس مجموعی بجٹ کا ایک فیصد حصہ بھی اگر مسلمانوں کو فراہم کیا جاتا تو ان کی فلاح وبہبودی میں آسانی پیدا ہوتی۔ اسی طرح مسلمانوں کے پسماندہ طبقات کو ایس ٹی اور ایس سی اور دیگر زمروں میں علاحدہ ریزرویشن فراہم کیا جائے کیونکہ مسلمانوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Abu Asim Azmi on Budget کیا حکومت مسلمانوں کی تاریخ مٹانا چاہتی ہے؟ ابو عاصم اعظمی
'مہاراشٹر کے بجٹ میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی کمی ہوسکتی ہے'
گوونڈی شیواجی نگر کی حالت خراب
گوونڈی شیواجی نگر میں سب سے زیادہ بیماریاں عام ہیں کیونکہ یہاں ڈمپنگ گراؤنڈ سے لے کر کچرا اور مہا نگر گیس کمپنی ایس ایم ایس کمپنی بھی آباد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں ایس ایس ڈبلیو ایس کا ریزرویشن منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گوونڈی شیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کے ساتھ بہتر ماحولیات کی ضرورت ہے۔ اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہیے۔ لیکن ہر طرح کی فیکٹری اور گودام یہاں موجود ہے۔ اس پر کارروائی کر نے کی بھی ضرورت ہے۔ بجٹ میں گوونڈی میں لیدر چمڑا انڈسٹری کے قیام کا اعظمی نے خیرمقدم کیا۔ اس سے روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
حج کمیٹی کے دفتر کا گوونڈی میں قیام
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بجٹ پیش کیا گیا اس میں اقلیتوں کے لیے جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ اونٹ کے منہ میں زیرا کے مترادف ہے۔ اعظمی نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے لیے متعدد اسکیمات ماتنگ سماج کے لیے بارٹھی سارتھی مہا جوتی ہیومن ڈیولیمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ لیکن مولانا آزاد ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی کو مہاراشٹر سرکار نے 12 کروڑ 18 لاکھ 73ہزار روپے فراہم کیے ہیں۔ یہ فنڈ گزشتہ سال کے مقابلے انتہائی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حج کمیٹی کے پاس اپنا کوئی دفتر نہیں ہے۔ یہ دفتر صابو صدیق مسافر خانہ میں کرایہ پر ہے اور کرایہ اس کا 8 لاکھ اور دیگر اخراجات 4 لاکھ، سالانہ 24 لاکھ روپے کرایہ پر صرف ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے میرا مطالبہ ہے کہ مانخورد شیواجی نگر قلب شہر میں واقع ہے اور یہاں سہولت بھی میسر آئی ہے۔ یہاں حج کمیٹی کا ریاستی دفتر کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر حجاج کرام ممبئی سے ہی حج کے سفر کو ترجیح دیتے ہیں۔ کیونکہ ممبئی سے کرایہ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ یہاں بڑے طیارہ کی معرفت سعودی عربیہ لے جایا جاتا ہے۔ اعظمی نے مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کے کاروباری قرض 20 سے 30 لاکھ روپے کی فراہمی میں شرائط اور اس کے سود پر بھی اعتراض درج کیا اور کہا کہ ان مشکل شرائط کے سبب قرض کی حصولیابی مشکل ہوتی ہے۔ جب کہ اقلیتوں کو آسان قرض کی ضرورت ہے۔
شیواجی مہاراج کے میوزیم میں مسلم سپہ سالار کی جھانکیاں
بجٹ اجلاس میں ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مہاراشٹر شیواجی مہاراج کے اصولوں پر کاربند ہے اور ریاست مہاراشٹر شیواجی مہاراج کے حکمرانی کی یادگار منارہا ہے۔ ایسے میں شیونیری میوزیم کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔ اس میوزیم میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی حکمرانی کی داستان کے ساتھ ان کے رفقاء کی بھی تفصیلات فراہم کی جائے۔ اس میں مسلم سپہ سالار اور فوجی بھی شیواجی مہاراج کے ساتھ شانہ بشانہ شریک تھے۔ ایسے میں شیواجی مہاراج کی تمام مذہب کے احترام کی روایت قرآن شریف کا احترام اور عورتوں اور بچوں کے ساتھ رحم دلی کے واقعات کو بھی جھانکی کی شکل میں بتایا جائے تاکہ نئی نسل شیواجی مہاراج کی تاریخ سے واقف ہو۔