ETV Bharat / state

بی جے پی ثابت کرے کہ روہنگیا مسلمان شہر گیا کریم گنج میں رہتے ہیں، نیئر احمد - Minorities Leaders Criticize BJP

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 6:32 PM IST

مسلم محلہ کو روہنگیا اور تشدد و جرم کاحامی بتائے جانے کی مخالفت نے شدت اختیار کرلی ہے۔ سیاسی رہنماوں نے بھی بی جے پی رہنماء کے بیان کی مزمت کی ۔انہوں نے کہاکہ عقل و فکر سے بی جے پی کے رہنماء محروم ہے۔

مسلم رہنماوں نے کہا،عقل و فکر سے بی جے پی کے لیڈران محروم
مسلم رہنماوں نے کہا،عقل و فکر سے بی جے پی کے لیڈران محروم (etv bharat)

گیا:ریاست بہار کے گیا میونسپل کارپوریشن کے وارڈ 21 کے کاونسلر نیئر احمد نے کہا ہے بی جے پی ثابت کرے کہ روہنگیا مسلمان شہر گیا کریم گنج میں رہتے ہیں، اگر بی جے پی اس کو ثابت کر دیتی ہے تو وہ کونسلر کے عہدے سے استعفیٰ پیش کردیں گے۔

مسلم رہنماوں نے کہا،عقل و فکر سے بی جے پی کے لیڈران محروم (etv bharat)

نیر احمد نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے 2025 کے اسمبلی انتخاب میں ووٹ کے پولرائزیشن کے لیے اس طرح کا بیان دے کر فرقہ وارانہ ماحول قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو بی جے پی ایم ایل اے اور میونسپل کارپوریشن کے کچھ کونسلروں کے درمیان کے تنازع کو مسلم محلہ سے کیوں جوڑ دیا گیا ؟

نئیر احمد نے کہا کہ بی جے پی کے سینیئر رہنما مکیش سنگھ شرما کے بیان کی سخت الفاظ میں نہ صرف مذمت کی جانی چاہیے بلکہ مکیش شرما اپنے اس بیان کو واپس لیں اور مسلم محلہ کے باشندوں سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس لیے ضلع پولیس اور ضلع انتظامیہ کو خود ہی سنجیدگی سے اس معاملے پر حساسیت کا اظہار کرنا چاہیے۔ مکیش سنگھ کے خلاف پولیس کے جانب سے مقدمہ درج ہو۔

کیا ہے معاملہ
دراصل یہ تنازع بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی اور ریاستی وزیر ڈاکٹر پریم کمار کے ایک بیان سے شروع ہوا ہے۔ ڈاکٹر پریم کمار نے چیمبر آف کامرس کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بدقسمتی سے گیا میونسپل کارپوریشن میں خراب لوگ جیت کر آگئے ہیں۔ اس بیان کے بعد میونسپل کارپوریشن کے میئر گنیش پاسوان، سابق ڈپٹی میئر موہن شری واستو ، ڈپٹی میئر چنتا دیوی کی مشترکہ صدارت میں کونسلروں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں ڈپٹی میر چنتا دیوی نے بیان دیا تھا کہ ایم ایل اے جہاں مل گئے انہیں وہاں لہرا دیا جائے گا۔

اسی بیان کی مخالفت میں بی جے پی کے سینیئر رہنما اور وزیر پریم کمار کے نمائندہ مکیش سنگھ اور دیگر رہنماؤں نے سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کر نہ صرف میئر، ڈپٹی میئر اور سابق ڈپٹی میئر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ انہوں نے اپنے بیان کے ذریعے فرقہ ورانہ رخ دینے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہاہے کہ کریم گنج سے ڈر لگتا ہے۔ کیونکہ وہاں روہنگیا مسلم آباد ہیں اور روہنگیا مسلمانوں سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ کریم گنج سے فتوی جاری ہونے کے بعد ان کا قتل بھی ہو سکتا ہے۔ اس بیان کے بعد نہ صرف کریم گنج کے باشندوں نے ناراضگی ظاہر کی ہے بلکہ شہر گیا میں بھی سبھی فرقے کے لوگوں نے مکیش سنگھ کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ نئیر احمد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پڑھے لکھے لوگوں کا یہ بیان نہیں ہوسکتا ہے۔ کسی فرد واحد سے لڑائی ہوسکتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اجتماعی طور پر سبھی کو قصور وار ٹھہرا دیں، جبکہ وزیر اور میونسپل کارپوریشن کے کچھ لوگوں کی لڑائی میں دور دور تک مسلمان یا مسلم محلے نہیں ہیں، پھر بھی بیان دےکر معاشرے کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کریم گنج کے سابق وارڈ کاونسلر نے دیا بیان:
سابق وارڈ کونسلر ابرار احمد عرف بھولا میاں کا بھی بیان سامنے آیا ہے، بھولا میاں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مکیش سنگھ ایک اچھے وکیل ہیں ، اُنہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے، روہنگیا ثابت کرنے والے وہ کون ہیں؟ روہنگیا ثابت کرنے کے لیے اُنہیں آنا ہوگا، جانچ کرنی ہوگی، نسل در نسل سے یہاں لوگ آباد ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ خود انکا خاندان آزادی سے قبل سے بسا ہوا ہے، انکے مکان کی رجسٹری 1950 کی ہے، وہ کس کو روہنگیا کہتے ہیں؟ یہ ثابت کریں، محلے کے لوگ آپس میں مشورہ کررہے ہیں، ایف آئی آر بھی درج کرائی جائے گی۔ یہ بیان سراسر غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تیرہ دنوں میں سات ریلوے حادثے تشویشناک، لالو یادو نے ہاوڑہ ممبئی ٹرین حادثے پر ریلوے کی حفاظت پراٹھائے سوالات

حالانکہ جس رہنما کی وجہ سے یہ سارے معاملے طول پکڑے ہیں، اس رہنما و سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو کا اب تک بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ موہن شریواستو نیو کریم گنج سےہی وارڈ کونسلر ہیں جہاں 99.99فیصد مسلم آبادی ہے اور وہاں کے معاملے پر اب تک ایک بیان بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ اس پر بھی لوگوں کے ذریعے سوال کھڑے ہونے شروع ہوگئے

گیا:ریاست بہار کے گیا میونسپل کارپوریشن کے وارڈ 21 کے کاونسلر نیئر احمد نے کہا ہے بی جے پی ثابت کرے کہ روہنگیا مسلمان شہر گیا کریم گنج میں رہتے ہیں، اگر بی جے پی اس کو ثابت کر دیتی ہے تو وہ کونسلر کے عہدے سے استعفیٰ پیش کردیں گے۔

مسلم رہنماوں نے کہا،عقل و فکر سے بی جے پی کے لیڈران محروم (etv bharat)

نیر احمد نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے 2025 کے اسمبلی انتخاب میں ووٹ کے پولرائزیشن کے لیے اس طرح کا بیان دے کر فرقہ وارانہ ماحول قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو بی جے پی ایم ایل اے اور میونسپل کارپوریشن کے کچھ کونسلروں کے درمیان کے تنازع کو مسلم محلہ سے کیوں جوڑ دیا گیا ؟

نئیر احمد نے کہا کہ بی جے پی کے سینیئر رہنما مکیش سنگھ شرما کے بیان کی سخت الفاظ میں نہ صرف مذمت کی جانی چاہیے بلکہ مکیش شرما اپنے اس بیان کو واپس لیں اور مسلم محلہ کے باشندوں سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس لیے ضلع پولیس اور ضلع انتظامیہ کو خود ہی سنجیدگی سے اس معاملے پر حساسیت کا اظہار کرنا چاہیے۔ مکیش سنگھ کے خلاف پولیس کے جانب سے مقدمہ درج ہو۔

کیا ہے معاملہ
دراصل یہ تنازع بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی اور ریاستی وزیر ڈاکٹر پریم کمار کے ایک بیان سے شروع ہوا ہے۔ ڈاکٹر پریم کمار نے چیمبر آف کامرس کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بدقسمتی سے گیا میونسپل کارپوریشن میں خراب لوگ جیت کر آگئے ہیں۔ اس بیان کے بعد میونسپل کارپوریشن کے میئر گنیش پاسوان، سابق ڈپٹی میئر موہن شری واستو ، ڈپٹی میئر چنتا دیوی کی مشترکہ صدارت میں کونسلروں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں ڈپٹی میر چنتا دیوی نے بیان دیا تھا کہ ایم ایل اے جہاں مل گئے انہیں وہاں لہرا دیا جائے گا۔

اسی بیان کی مخالفت میں بی جے پی کے سینیئر رہنما اور وزیر پریم کمار کے نمائندہ مکیش سنگھ اور دیگر رہنماؤں نے سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کر نہ صرف میئر، ڈپٹی میئر اور سابق ڈپٹی میئر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ انہوں نے اپنے بیان کے ذریعے فرقہ ورانہ رخ دینے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہاہے کہ کریم گنج سے ڈر لگتا ہے۔ کیونکہ وہاں روہنگیا مسلم آباد ہیں اور روہنگیا مسلمانوں سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ کریم گنج سے فتوی جاری ہونے کے بعد ان کا قتل بھی ہو سکتا ہے۔ اس بیان کے بعد نہ صرف کریم گنج کے باشندوں نے ناراضگی ظاہر کی ہے بلکہ شہر گیا میں بھی سبھی فرقے کے لوگوں نے مکیش سنگھ کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ نئیر احمد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پڑھے لکھے لوگوں کا یہ بیان نہیں ہوسکتا ہے۔ کسی فرد واحد سے لڑائی ہوسکتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اجتماعی طور پر سبھی کو قصور وار ٹھہرا دیں، جبکہ وزیر اور میونسپل کارپوریشن کے کچھ لوگوں کی لڑائی میں دور دور تک مسلمان یا مسلم محلے نہیں ہیں، پھر بھی بیان دےکر معاشرے کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کریم گنج کے سابق وارڈ کاونسلر نے دیا بیان:
سابق وارڈ کونسلر ابرار احمد عرف بھولا میاں کا بھی بیان سامنے آیا ہے، بھولا میاں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مکیش سنگھ ایک اچھے وکیل ہیں ، اُنہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے، روہنگیا ثابت کرنے والے وہ کون ہیں؟ روہنگیا ثابت کرنے کے لیے اُنہیں آنا ہوگا، جانچ کرنی ہوگی، نسل در نسل سے یہاں لوگ آباد ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ خود انکا خاندان آزادی سے قبل سے بسا ہوا ہے، انکے مکان کی رجسٹری 1950 کی ہے، وہ کس کو روہنگیا کہتے ہیں؟ یہ ثابت کریں، محلے کے لوگ آپس میں مشورہ کررہے ہیں، ایف آئی آر بھی درج کرائی جائے گی۔ یہ بیان سراسر غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تیرہ دنوں میں سات ریلوے حادثے تشویشناک، لالو یادو نے ہاوڑہ ممبئی ٹرین حادثے پر ریلوے کی حفاظت پراٹھائے سوالات

حالانکہ جس رہنما کی وجہ سے یہ سارے معاملے طول پکڑے ہیں، اس رہنما و سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو کا اب تک بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ موہن شریواستو نیو کریم گنج سےہی وارڈ کونسلر ہیں جہاں 99.99فیصد مسلم آبادی ہے اور وہاں کے معاملے پر اب تک ایک بیان بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ اس پر بھی لوگوں کے ذریعے سوال کھڑے ہونے شروع ہوگئے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.