ETV Bharat / state

مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ، اقلیتی کمیشن نے وزیر اعظم کو لکھا خط - اترپردیش اقلیتی کمیشن

Minorities Commission writes letter to PM اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا خط لکھا۔

مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ، اقلیتی کمیشن نے وزیر اعظم  کو لکھا خط
مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ، اقلیتی کمیشن نے وزیر اعظم کو لکھا خط
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 21, 2024, 4:28 PM IST

Updated : Feb 21, 2024, 4:45 PM IST

مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ، اقلیتی کمیشن نے وزیر اعظم کو لکھا خط

لکھنو: اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے اج لکھنو لے اندرا بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومت کو مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کی ہدایت دینے کےلئے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ جلد سے جلد یہ اسکیم بحال کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2014 کے بعد سے یہ نعرہ دیا ہے کہ مدرسہ کے طلبہ کے ایک ہاتھ میں قران اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر دیں گے مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت طلبہ کو انگلش ہندی سائنس اور دیگر دنیاوی علوم پڑھائے جا رہے تھے اس اسکیم کے بند ہونے سے نہ صرف تقریبا 25 ہزار اساتذہ بے روزگار ہوں گے بلکہ لاکھوں کی تعداد میں طلبہ بھی دنیاوی تعلیم سے محروم رہیں گے۔

ای ٹی وی بھارت سے انہوں نے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس اسکیم کو بند کرنے میں جلد بازی کی ہے حکومت سے ہم مطالبہ کریں کہ اس اسکیم پر نظر ثانی کر کے اسے بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں غریب مزدور اور یتیم بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ بھاری بھرکم فیس ادا کرنے کے اہل نہیں ہوتے ہیں لہذا جدید کاری اسکیم کے تحت انہیں جو تعلیم فراہم کی جا رہی تھی اسے بحال کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت پڑھانے والے اساتذہ کی تنخواہ تقریبا 6 برس سے ادا نہیں کی گئی ہے اس کی ادائیگی کے لیے بھی ہم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے تنخواہ کو جلد سے جلد ادا کیا جائے۔ ان کے تنخواہ کو 60 فیصد مرکزی حکومت ادا کرتی ہے اور 40 فیصد ریاستی حکومت ادا کرتی ہے ، وہیں ریاستی حکومت کو ہائی کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ ان کی تنخواہ کی ادائیگی جلد کی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ازاد اسکالرشپ بند کرنا اقلیتی طلبہ کے لیے مایوس کن ہے مرکزی حکومت نے اگرچہ اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اقلیتی طالبات کے لیے یہ اسکیم بہت ہی منافع بخش تھا اور یہی وجہ ہے کہ اقلیتی طالبات زیادہ سے زیادہ تعلیم کے میدان میں توجہ دے رہی تھی لیکن مرکزی حکومت نے اس اسکیم کو بند کیا ہے اس سے اقلیتی طبقے کے طلبا کا بڑا نقصان ہوا ہے وزیراعظم نرین مودی سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اس اس سکیم کو بحال کریں تاکہ اقلیتوں میں شرح خواندگی میں اضافہ ہو۔

مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ، اقلیتی کمیشن نے وزیر اعظم کو لکھا خط

لکھنو: اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے اج لکھنو لے اندرا بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومت کو مدرسہ جدید کاری اسکیم کو بحال کرنے کی ہدایت دینے کےلئے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ جلد سے جلد یہ اسکیم بحال کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2014 کے بعد سے یہ نعرہ دیا ہے کہ مدرسہ کے طلبہ کے ایک ہاتھ میں قران اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر دیں گے مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت طلبہ کو انگلش ہندی سائنس اور دیگر دنیاوی علوم پڑھائے جا رہے تھے اس اسکیم کے بند ہونے سے نہ صرف تقریبا 25 ہزار اساتذہ بے روزگار ہوں گے بلکہ لاکھوں کی تعداد میں طلبہ بھی دنیاوی تعلیم سے محروم رہیں گے۔

ای ٹی وی بھارت سے انہوں نے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس اسکیم کو بند کرنے میں جلد بازی کی ہے حکومت سے ہم مطالبہ کریں کہ اس اسکیم پر نظر ثانی کر کے اسے بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں غریب مزدور اور یتیم بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ بھاری بھرکم فیس ادا کرنے کے اہل نہیں ہوتے ہیں لہذا جدید کاری اسکیم کے تحت انہیں جو تعلیم فراہم کی جا رہی تھی اسے بحال کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت پڑھانے والے اساتذہ کی تنخواہ تقریبا 6 برس سے ادا نہیں کی گئی ہے اس کی ادائیگی کے لیے بھی ہم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے تنخواہ کو جلد سے جلد ادا کیا جائے۔ ان کے تنخواہ کو 60 فیصد مرکزی حکومت ادا کرتی ہے اور 40 فیصد ریاستی حکومت ادا کرتی ہے ، وہیں ریاستی حکومت کو ہائی کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ ان کی تنخواہ کی ادائیگی جلد کی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ازاد اسکالرشپ بند کرنا اقلیتی طلبہ کے لیے مایوس کن ہے مرکزی حکومت نے اگرچہ اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اقلیتی طالبات کے لیے یہ اسکیم بہت ہی منافع بخش تھا اور یہی وجہ ہے کہ اقلیتی طالبات زیادہ سے زیادہ تعلیم کے میدان میں توجہ دے رہی تھی لیکن مرکزی حکومت نے اس اسکیم کو بند کیا ہے اس سے اقلیتی طبقے کے طلبا کا بڑا نقصان ہوا ہے وزیراعظم نرین مودی سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اس اس سکیم کو بحال کریں تاکہ اقلیتوں میں شرح خواندگی میں اضافہ ہو۔

Last Updated : Feb 21, 2024, 4:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.