اورنگ آباد: تین لڑکیوں کو چھوڑکر چلے جانے والے والدین کے خلاف آخر کار ستارہ پولس میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ تقریباً دس ماہ قبل ستارہ کے علاقے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں والدین نے اپنی تین بیٹیوں کو گھر پر چھوڑ کر چلے گئے۔ پڑوسیوں نے تقریباً تین ماہ تک ان تینوں کی دیکھ بھال کی لیکن چونکہ یہ واضح نہیں تھا کہ والدین کب آئیں گے، آخر کار چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے بچوں کو رکھنے کا فیصلہ کیا۔ لڑکیوں کی عمریں 7، 9، 11 سال ہیں۔ ان کے والدین کے خلاف معاملہ درج ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ پانچ ماہ گزرنے کے باوجود والدین ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔
پڑوسیوں کے مطابق لڑکیوں کے والد کنسٹرکشن انجینئر کے طور پر کام کرتے ہیں جبکہ والدہ بھی تعمیرات میں مزدوری کرتی تھیں۔ ان کے پانچ بچے ہیں جن میں دو لڑکے اور تین لڑکیاں شامل ہیں۔ دو لڑکوں کی عمریں 15 اور 13 سال اور لڑکیاں چھوٹی ہیں۔ یہ خاندان ستارہ کے علاقے میں ہائی کورٹ کالونی میں رہتا تھا لیکن کچھ عرصہ قبل باپ ایک دوسری عورت کی محبت میں گرفتار ہوگیا اور بچوں کی ماں کا بھی ایک دوسرے مرد کے ساتھ معاشقہ ہوگیا۔ ایک دن باپ نے اچانک گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو کچھ دن بعد ماں بھی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ چلی گئی۔ ماں نے صرف اپنے دونوں بیٹوں کو لیکر چلی گئی جبکہ اس نے تینوں بیٹیوں کو گھر پر ہی چھوڑ دیا۔
یہ واقعہ اپریل 2023 میں پیش آیا، جس کے بعد پڑوسیوں نے لڑکیوں کا خیال رکھنا شروع کردیا۔ تین ماہ گزرنے کے باوجود والدین کا پتہ نہ چلنے پر پڑوسیوں نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو اس بارے میں آگاہ کیا۔ تاہم فوری کاروائی کرتے ہوئے تینوں لڑکیوں کو چلڈرن ہوم میں بھیج دیا گیا۔ اگرچہ لڑکیوں کے والد کا ابھی تک کچھ پتہ نہ چل سکا لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماں نے دوسری شادی کرلی ہے۔ چلڈرن ہوم کے مطابق کوئی بھی بچیوں کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
یہ معاملہ انتہائی حیرت انگیز ہے ایک باپ اتنا لاپرواہ کیسے ہو سکتا ہے اور جب باپ گھر سے چلاگیا تو ماں سے یہ توقع کی جاتی کہ وہ کم از کم بچوں کے ساتھ رہے اور ان کا سہارا بنے لیکن ماں نے بھی اپنی بیٹیوں کو چھوڑ کر اپنے عاشق کے ساتھ چلی گئی کیونکہ یہ تینوں لڑکیاں ہیں۔ ظالم والدین کے خلاف 28 فروری بروز کو مقدمہ درج کیا گیا۔ سب انسپکٹر نند کمار بھنڈارے نے بتیا کہ اس معاملہ میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔