کولکاتا:فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے پر اپنی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے افسران کے ساتھ ان کی میٹنگ میں کوئی حل نہیں نکل سکا۔ اس بہیمانہ جرم کے خلاف پیر کو ملک بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کر دی۔ اس کی وجہ سے دہلی اور دیگر مقامات پر او پی ڈی اور غیر ہنگامی سرجری سمیت متبادل خدمات ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔
#WATCH | RG Kar Medical College and Hospital rape-murder incident | On the reported statement of the principal of the Medical College - who resigned yesterday, NCW member Delina Khongdup says, " it is very unfortunate. if the principal himself issues such statements, it shows that… pic.twitter.com/SoA6XBcKpo
— ANI (@ANI) August 13, 2024
آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل کے مبینہ بیان پر این سی ڈبلیو کی رکن ڈیلینا کھونگ ڈوپ نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ اگر پرنسپل خود اس طرح کے بیانات جاری کرتے ہیں تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس معاملے میں کتنے غیر حساس ہیں۔
#WATCH | RG Kar Medical College and Hospital rape-murder incident | Congress MP Renuka Chowdhury says, " ... this shouldn't have happened, if a doctor is not safe inside a hospital while doing their duty, then there will be protest...but common people who have not done anything… pic.twitter.com/QoMISbZMNd
— ANI (@ANI) August 13, 2024
این سی ڈبلیو ممبر نے کہا کہ ابھی تک ایسا کچھ سامنے نہیں آیا ہے۔ اس کا ایک عمل ہے، اس میں کچھ وقت لگتا ہے۔ انہوں نے (پولیس) نمونے اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس میں وقت لگتا ہے۔ ثبوت ملنے میں کچھ وقت لگے گا۔
VIDEO | " there's no law and order in west bengal. women are being tortured and even doctors have not been spared. the matter should be handed over to the cbi. despite being a woman cm, mamata banerjee has failed to provide safety for women," says bjp leader shahnawaz hussain… pic.twitter.com/ylBQjMDxHo
— Press Trust of India (@PTI_News) August 13, 2024
ڈیلینا کھونگ ڈوپ نے کہا کہ ہم نے ہسپتال کے حکام سے رپورٹ مانگی ہے، وہ اسے ہمارے حوالے کر دیں گے۔ پولیس نے اب تک کی گئی کارروائی سے متعلق اپنی رپورٹ کل ہی کمیشن کو بھیج دی ہے۔ ہم آج دوبارہ اس کا مطالعہ کریں گے۔ درحقیقت یہاں سیکورٹی کی بہت سی خامیاں تھیں۔ حکام نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کریں گے، لیکن انہیں کچھ وقت دیں۔
کانگریس کی رکن پارلیمان رینوکا چودھری نے کہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، اگر کوئی ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی کرتے ہوئے اسپتال کے اندر محفوظ نہیں ہے تو احتجاج ہوگا۔تاہم، انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کو عام لوگوں کی امیدوں کو نہیں توڑنا چاہیے۔ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ ان کی امیدوں پر پانی پھیرنانہیں چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل نے استعفیٰ دے دیا
بی جے پی کے رہنما شاہنواز حسین نے اس معاملے پر ممتا حکومت پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ خواتین پر تشدد کیا جا رہا ہے اور ڈاکٹروں کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے۔ کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے۔ خاتون وزیر اعلیٰ ہونے کے باوجود ممتا بنرجی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
#WATCH | RG Kar Medical College and Hospital incident | Kolkata, West Bengal: TMC leader Kunal Ghosh says, " ... cm mamata banerjee is following the 'raj dharma'. didi is acting like the mother of bengal. she is also extremely sad because of this incident... such incidents used to… pic.twitter.com/jYD2ZEtSsh
— ANI (@ANI) August 13, 2024
یہ بھی پڑھیں:ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے خلاف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری
ٹی ایم سی کے رہنما کنال گھوش نے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی 'راج دھرم' کی پیروی کر رہی ہیں۔ دیدی بنگال کی ماں کی طرح کام کر رہی ہیں۔ وہ بھی اس واقعے سے بہت افسردہ ہیں۔
اس طرح کے واقعات سی پی آئی (ایم) کے دور میں ہوا کرتے تھے۔ اناؤ، ہاتھرس، پریاگ راج، گجرات، بلقیس، ایم پی، منی پور، یہ سب بی جے پی کے دور حکومت میں یکے بعد دیگرے ہوا۔ بنگال میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن ہوا۔