لکھنؤ: مولانا سید سیف عباس نقوی نے مؤمنین کو عید غدیر کی پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مؤمنین کو چاہیے کہ عید غدیر کی خوشیوں میں مصروف ہو جائیں اور اپنے اپنے علاقوں اور محلوں میں اس عید کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی تیاریوں کے لیے آمادہ ہوجائیں۔ کیونکہ عید غدیر کا دن خدائے تعالیٰ اور آل محمد علیہم السلام کی عظیم ترین عیدوں میں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبرﷺ نے اس دن عید منائی۔ لہٰذا مؤمنین کو جان لینا چاہیے کہ عید غدیر کا دن جشن منانے کا ہے۔ اسی وجہ سے اہل بیت ؑ کی جانب سے خاص طور پر اس دن جشن و سرور کا اظہار اور عید منانے پر زور دیا گیا ہے۔ مولانا سید سیف عباس نے مزید کہا کہ یوم عید غدیر بے پناہ اہمیت کا حامل ہے۔ قیامت کے دن چار دنوں کو دلہن کی طرح خدا کی بارگاہ میں پیش کیا جائے گا۔ عیدالفطر، عیدالاضحیٰ، روز جمعہ اور عید غدیر۔ غدیر کا دن عید قربان اور عیدالفطر کے مقابل ستاروں کے درمیان چاند کے مانند ہوگا۔
مولانا سید سیف عباس نے کہا کہ عید غدیر کے دن مختلف اعمال ہیں جن کو مؤمنین کو بجا لانا چاہیے جیسے غسل کرنا، دو رکعت نماز پڑھنا، روزہ رکھنا، دعائے ندبہ کی تلاوت کرنا، نئے کپڑے پہننا، خوشبو لگانا، مؤمنین سے تبسم کی حالت میں ملاقات کرنا اور عیدی تقسیم کرنا۔ اس دن روزہ رکھنا، افطار کرانا کیونکہ اس دن روزہ رکھنے کا ثواب 60 برس کے گناہوں کا کفارہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فرمان الٰہی: یہود ونصاریٰ ایک دوسرے کو برا کہتے ہیں، وہ لوگ آپس میں کہتے ہیں تمہارے مذہب کی کوئی بنیاد نہیں
آخر میں مولانا سید سیف عباس نے مؤمنین سے اپیل کی کہ عید غدیر جو عید اکبر ہے جس کو ہم لوگ ایک دن میں اعمال و جشن مقاصدہ کے بعد ختم کر دیتے ہیں۔ جب کہ عید الفطر اور عید قربان کا کئی دنوں تک اہتمام کر تے ہیں۔ ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ عید غدیر جو عید اکبر ہے، جس دن دین اسلام مکمل ہوا۔ ان خستہ اور تھکے ہوئے حاجیوں کو روک کر پیغمبرﷺ نے ولایت علیؑ کا مژدہ سنایا۔ لہٰذا ہم دنیا کے تمام لوگوں سے اپیل کر تے ہیں کہ 25 جون 2024 کو 18 ذی الحجہ کو عید غدیر ہے۔ یکم جولائی 2024 کو 24 ذی الحجہ کو ’عید مباہلہ ہے تو کیوں نہ ہم ان دونوں عیدوں کو ملا کر یعنی اعلان ولایت سے تصدیق ولایت تک پورا ہفتہ ولایت میں مختلف پروگراموں کا انعقاد کریں۔