ETV Bharat / state

شہر بنارس کی معروف شخصیت مولانا محمود الحسن سراجی کا انتقال

Maulana Mahmudul Hasan Siraji Passed Away: شہر بنارس کی مشہور و معروف شخصیت مولانا محمود الحسن سراجی کا انتقال ہوگیا ہے۔ مولانا محمود الحسن سراجی کے انتقال سے اہل بنارس سوگوار ہوگئے ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 20, 2024, 12:45 PM IST

Updated : Mar 20, 2024, 2:32 PM IST

Maulana Mahmudul Hasan Siraji, a well-known figure of Banaras city, passed away, the people of Banaras mourned
Maulana Mahmudul Hasan Siraji, a well-known figure of Banaras city, passed away, the people of Banaras mourned

بنارس: بنارس کی مشہور خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین اور بانیٔ خانقاہ علامہ عزیز الحق کوثر ندوی علیہ الرحمہ کے فرزند مولانا محمود الحسن سراجی کا 19 مارچ کو شب میں 11 بج کر 15 منٹ پر انتقال ہو گیا۔ مولانا کے انتقال سے علمی و ملی حلقہ میں سوگ کی لہر ہے۔ مولانا مرحوم شہر بنارس کے مشہور علمی و روحانی خانوادہ کے ایک نمایاں فرد تھے۔ آپ کی پیدائش سنہ 1948 میں ہوئی۔ ابتدائی دینی تعلیم حضرت والد محترم کے ذریعہ ہوئی۔ اور جب حضرت علامہ کوثر ندوی رحمہ اللہ علیہ نے مدرسہ جامعہ عربیہ ضیاء العلوم قائم فرمایا تو اس جامعہ میں آپ کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ اسی جامعہ میں تعلیم کی تکمیل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کا انتقال
آپ نے والد مکرم کے دست مبارک پر بیعت سلوک کی اور سلاسل کے معمولات کی تعلیم حاصل کی۔ والد محترم نے خلافت سے بھی نوازا۔ اور جب سنہ 1993 میں والد گرامی علامہ عزیز الحق کا وصال ہوا تو سجادگی ان کے حصہ میں آئی۔ تب آپ نے سجادگی کی مسند کو بھی پوری ذمہ داری سے سنبھالا۔ سنہ 2015 میں حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ خانقاہ عالیہ سراجیہ کے جملہ انتظامات کی نگرانی کرتے رہے۔ دو ماہ قبل آپ کی اہلیہ کا 9 جنوری کو انتقال ہوگیا تھا۔ جس کا صحت پر مضر اثر پڑا۔
چار روز قبل طبیعت علیل ہوئی تو اسپتال میں داخل کردیا گیا۔ 19 مارچ کی شام میں حالت بہت نازک ہوگئی اور چند گھنٹہ بعد متعلقین و متوسلین کو چھوڑ کر عالم باقی کی جانب رحلت فرمائی۔ پسماندگان میں دو بیٹے چار بیٹیاں باحیات ہیں۔ آج 20 مارچ کو بعد نماز ظہر 1:30 بجے نماز جنازہ نیشنل انٹر کالج میں ادا کی جائے گی اور خانقاہ عالیہ سراجیہ سے متصل قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔

بنارس: بنارس کی مشہور خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین اور بانیٔ خانقاہ علامہ عزیز الحق کوثر ندوی علیہ الرحمہ کے فرزند مولانا محمود الحسن سراجی کا 19 مارچ کو شب میں 11 بج کر 15 منٹ پر انتقال ہو گیا۔ مولانا کے انتقال سے علمی و ملی حلقہ میں سوگ کی لہر ہے۔ مولانا مرحوم شہر بنارس کے مشہور علمی و روحانی خانوادہ کے ایک نمایاں فرد تھے۔ آپ کی پیدائش سنہ 1948 میں ہوئی۔ ابتدائی دینی تعلیم حضرت والد محترم کے ذریعہ ہوئی۔ اور جب حضرت علامہ کوثر ندوی رحمہ اللہ علیہ نے مدرسہ جامعہ عربیہ ضیاء العلوم قائم فرمایا تو اس جامعہ میں آپ کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ اسی جامعہ میں تعلیم کی تکمیل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کا انتقال
آپ نے والد مکرم کے دست مبارک پر بیعت سلوک کی اور سلاسل کے معمولات کی تعلیم حاصل کی۔ والد محترم نے خلافت سے بھی نوازا۔ اور جب سنہ 1993 میں والد گرامی علامہ عزیز الحق کا وصال ہوا تو سجادگی ان کے حصہ میں آئی۔ تب آپ نے سجادگی کی مسند کو بھی پوری ذمہ داری سے سنبھالا۔ سنہ 2015 میں حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ خانقاہ عالیہ سراجیہ کے جملہ انتظامات کی نگرانی کرتے رہے۔ دو ماہ قبل آپ کی اہلیہ کا 9 جنوری کو انتقال ہوگیا تھا۔ جس کا صحت پر مضر اثر پڑا۔
چار روز قبل طبیعت علیل ہوئی تو اسپتال میں داخل کردیا گیا۔ 19 مارچ کی شام میں حالت بہت نازک ہوگئی اور چند گھنٹہ بعد متعلقین و متوسلین کو چھوڑ کر عالم باقی کی جانب رحلت فرمائی۔ پسماندگان میں دو بیٹے چار بیٹیاں باحیات ہیں۔ آج 20 مارچ کو بعد نماز ظہر 1:30 بجے نماز جنازہ نیشنل انٹر کالج میں ادا کی جائے گی اور خانقاہ عالیہ سراجیہ سے متصل قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔

Last Updated : Mar 20, 2024, 2:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.