لکھنو: معروف شیعہ عالم دین مولا کلب جواد نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محرم کے جلوس میں ریاست اتر پردیش کے کئی اضلاع میں فلسطین کے جھنڈا بلند کرنے پر پولیس نے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے، ظاہر ہے کہ فلسطین کا جھنڈا بلند کرنے پر کوئی ایسا کیس یا آئی پی سی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج نہیں ہوسکتا، لہذا ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کا دباؤ ہے جس کی وجہ سے فلسطین کی آواز کو دبایا جارہا ہے ہم ان نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ محرم کے جلوس میں فلسطین کا جھنڈا لہرایا جائے بلکہ جذبات پر قابو رکھ کر کے عزاداری میں شرکت کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کانپور اور دیوریا میں محرم کے جلوس کے دوران نوجوانوں نے فلسطین کا جھنڈا بلند کیا تھا، جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے علاوہ اترپردیش کے بھدوہی ضلع میں بھی محرم جلوس کے دوران فلسطین کا جھنڈا بلند کیا گیا تھا اس پر بھی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو حراست میں لیا اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے تعلق سے بھی اطلاعات ہیں کہ وہاں بھی فلسطین کے جھنڈے بلند کیے گئے، جس کے بعد نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مولانا کلب جواد نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا جھنڈا بلند کرنا کوئی گناہ نہیں ہے اور نوجوانوں کو حراست میں نہیں لینا چاہیے بلکہ انہیں رہا کرنا چاہیے فلسطین کے جھنڈا بلند کرنے پر کسی دفعات کے تحت مقدمہ درج نہیں ہو سکتا ہے لہذا بے وجہ انہیں پریشان نہ کیا جائے۔