میرٹھ: ایک طرف مغربی اتر پردیش کو گنے کی مٹھاس کے طور پر جانا جاتا ہے وہیں دوسری جانب یہاں کاشتکاروں کے لیے آم کی فصل بھی خاص اہمیت رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آم کی فصل سے قبل یہاں کے کسان اپنے باغات کی دیکھ بھال کے لیے مہینوں پہلے دیکھ بھال شروع کر دیتے ہیں اور فصل کو کیڑوں سے بچانے کے لیے اپنے باغات میں دوانیوں کا بھی چھڑکاؤ کرتے ہیں۔
میرٹھ میں اپنے باغات کی باغبانی کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ آندھی طوفان کے کم ہونے سے آم کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا ہے لیکن ہیٹ اسٹروک اور تیز گرمی کی وجہ سے آم پوری طرح پھل پھول نہیں سکا۔ اس کی وجہ سے اس بار آم کا سائز کچھ چھوٹا رہ گیا لیکن یہاں کے باغوں میں آم کی فصل بڑے پیمانے پر ہوئی ہے جوکہ عام عوام تک مناسب قیمت پر ہر کوئی اس کے ذائقہ کا لطف اٹھا سکتا ہے۔
پھلو کا راجا کہے جانے والے اگر آم کی اقسام کی بات کریں تو یہاں درجنوں اقسام کے آم دیکھنے کو مل جائیں گے جن کا ذائقہ بھی ایک دوسرے آم سے الگ ہوگا. مغربی اتر پردیش میں اگر آم کی اقسام کی بات کریں تو ان میں دسہری، گلاب جامن رٹول، لنگڑا، سلٹ، بمبی، چونسا، دیسی، رام کیلا، فجری،گلاب خاص، گل بدیا، الفانجو، اور بنگلا جیسی متعدد اقسام کے آم یہاں دیکھے جا سکتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:لکھنؤ اور ملیح آباد کی خاص پھلوں اور پودوں کی نرسری دنیا بھر میں مشہور
ان کو میرٹھ میں لوکل مارکیٹ کے علاوہ دہلی این سی آر کے علاقوں میں بھی سپلائی کیا جاتا ہے جہاں ان کی اچھی قیمت مل جاتی ہے، ماہرین کا ماننا ہے کہ اس سال آم کی فصل یہاں کے کاشتکاروں کے لیے منافع کا سودا ثابت ہو رہی ہے اور ہر عام خاص پھلوں کے راجا آم کی خوشبوں اور اس کے ذائقے کا لطف اٹھا سکتا ہے۔