جھارگرام: سندیش کھالی ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہجہان کو ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ریاست کی عوام وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے رد عمل کا انتظار کر رہی تھی۔ خیال تھا کہ وہ جمعرات کو جھارگرام میں انتظامی میٹنگ کے اسٹیج سے کچھ کہیں گے۔ لیکن وزیر اعلیٰ نے اس اجلاس سے ایک بار بھی یہ موضوع نہیں اٹھایا۔ غور طلب ہے کہ گذشتہ ماہ پانچ جنوری کو ای ڈی شمالی 24 پرگنہ کے سندیشاکھالی کے سربیریا میں شیخ شاہجہان کے گھر کی تلاشی کے لئے گئی تھی۔ وہاں ای ڈی کے اہلکاروں اور سینٹرل فورس کے جوانوں پر حملہ کیا گیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور سبھی شیخ شاہجہان کے حامی تھے۔ ان کے حکم پر ای ڈی اور مرکزی فورسز پر حملہ کیا گیا۔
اس واقعے کے بعد سے ہی شیخ شاہجہان لاپتہ تھا۔ تقریبا 56 دنوں کے بعد ترنمول کانگریس کے رہنما کی گرفتاری عمل میں آئی ۔ اس عرصے کے دوران شاہ جہاں نے اپنے تحفظ کے لیے بار بار عدالت سے رجوع کیا۔ دوسری طرف سندیش کھالی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ مقامی باشندوں نے شاہ جہاں کی افواج کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایم سی رہنما شیخ شاہ جہاں گرفتار، دس دن پولیس تحویل میں
شاہ جہاں اور اس کے حامیوں پر زبردستی زمینوں پر قبضے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات لگائے گئے۔ پولس پہلے ہی ترنمول کے دو لیڈروں کو گرفتار کر چکی ہے جن کا نام شب پرساد عرف شیبو ہزارا،اجیت میتی اور اتم سردار ہے جن کا نام اس فہرست میں ہے۔