ممبئی: 43 ہزار سے زیادہ دودھ پلانے والی ماؤں نے 10 ہزار سے زیادہ بچوں کو دودھ کا عطیہ دیکر ان کی پرورش میں مدد کی ہے اور بی ایم سی کے سائن ہسپتال میں موجود دودھ بینک میں دودھ عطیہ کرکے ان کی جان بچائی ہے۔ اس عطیہ میں دودھ بینک نے اہم کردار ادا کیا ہے جو ماؤں میں بیداری بڑھا رہا ہے اور انہیں دودھ عطیہ کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔
سائن ہسپتال کی ڈاکٹر سواتی مانیرکر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ کم وزن والے شیر خوار بچوں کی شرح اموات پر قابو پانے میں دودھ کے عطیہ کا حصہ بہت قیمتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2024 تک یعنی پچھلے پانچ برسوں میں کل 51214 ماؤں کو دودھ کے عطیہ کے لیے کونسلنگ دی گئی۔ جن میں سے 43412 ماؤں نے دودھ کا عطیہ دیا ہے۔
اس دودھ کے عطیہ سے 4l4184 لیٹر دودھ اکٹھا کیا گیا۔ یہ دودھ ان بچوں کو نئی زندگی بخش رہا ہے جن کا پیدائش کے وقت وزن بہت کم تھا اور ان کی نشو نما میں بھی پریشانی ہو رہی تھی ایسے میں ان نوزائیدہ بچوں کو دودھ کی غذأ فراہم کرکے ان کو نئی زندگی بخشی ہے۔
کم وزن کے پیدائشی اور ناکافی نشوونما کے ساتھ کل 10523 نوزائیدہ بچوں کو یہ دودھ فراہم کیا گیا۔ یہ دودھ ان نوزائیدہ بچوں کو پلایا جاتا ہے جو پیدائش کی پیچیدگیوں کی وجہ سے اپنی ماؤوں کا دودھ پینے سے قاصر رہے یا پھر خود انکی اپنی مائیں دودھ پلانے سے قاصر رہی ہیں۔
ناکافی نشوونما اور کم پیدائشی وزن والے بچوں کو اس اسپتال کے نگہداشت یونٹ میں رکھا جاتا ہے اور اس بینک کے ذریعے دودھ فراہم کیا جاتا ہے۔ اسپتال میں ہر سال اوسطاً 10,000 سے 12,000 بچے پیدا ہوتے ہیں۔ ان میں سے 1500 سے 2000 نوزائیدہ بچوں کو اس ماں کے دودھ بینک کے ذریعے دودھ فراہم کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: