مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں میں کل دوپہر 3 بجے کے درمیان نمرہ مسجد کے پاس سے 5 سالہ محمد شہزاد شفیع اللہ لاپتہ ہوگیا تھا۔ جس کی تلاش کے لیے اہل خانہ و محلے کے سرکردہ افراد نے گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کی مدد سے سوشل میڈیا پر محمد شہزاد کے لاپتہ ہونے کی پوسٹ چلائی، اور اہل خانہ سمیت دیگر کئی افراد بچے کی تلاش کرنے لگے۔ لیکن رات دیر گئے اطلاع ملی کہ بچے کی لاش نیشنل پٹرول پمپ کے پیچھے آواڑی نالے میں اوپر کی طرف نظر آرہی ہیں۔ اس اطلاع کے بعد موقع واردات پر شہر کے سوشل ورکروں اور فائر بریگیڈ عملہ کے شکیل تیراک سمیت پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ اور لاش کو باہر نکالنے کے بعد سول ہسپتال روانہ کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اس تعلق سے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو شکیل تیراک نے بتایا کہ دوپہر کے وقت سے یہ بچہ لاپتہ ہوگیا تھا۔ جس کی تلاش کے لیے اہل خانہ نے پوسٹ چلائی لیکن دیر رات گئے کسی نے بتایا کہ وہ بچہ آواڑی نالے کی طرف دیکھا گیا ہے۔ جہاں نالے میں دو سے ڈھائی فٹ پانی میں بچے کی لاش تیرتی ہوئی نظر آئیں۔ بچے کے نعش کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں پوارواڑی پولیس کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائی کے بعد نعش کو اہل خانہ کے سپرد کردیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو سے ڈھائی فٹ پانی میں بچہ کس طرح ڈوب سکتا ہے یہ حادثہ ہے یا کچھ اور اس سمت پولیس کارروائی کریں۔ اور اطراف کے سی سی ٹی وی کیمروں کو اچھی طرح چیک کیا جائے۔ واضح رہے کہ اس دوران ڈی وائے ایس پی تیگبیر سندھو نے شکیل تیراک اور سماجی کارکن شفیق شیخ سے بات چیت کی اور مذکورہ واردات سے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کی۔ اور یہ یقین دہانی کرائی کہ پولیس نے اپنی تحقیقات شروع کردی ہے بہت جلد سچائی عوام کے سامنے ہوگی۔