مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں گزشتہ کئی ماہ سے خصوصی این آئی اے عدالت سی آر پی سی کی دفعہ 313/ کے تحت ملزمین کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، عدالت اب تک ملزمین سے تقریباً اٹھارہ سوالات پوچھ چکی ہے۔ پونے تین سو گواہان کی گواہی کی بنیاد پر یہ سوالات پوچھے جاچکے ہیں، اب بھی تقریباً پچاس گواہان کے بیانات کی بنیاد پر ملزمین سے سوالات پوچھے جانا باقی ہے۔ اسی درمیان چند ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے عدالت سے مسلسل غیر حاضر رہنے کی وجہ سے خصوصی جج نے ملزمہ کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا اور اس تعلق سے سماعت 20/ مارچ کو کیے جانے کا حکم جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ: مفرور ملزم کی جائیداد عدالت نے ضبط کرنے کا حکم دیا
- سنہ 2008 مالیگاؤں بم دھماکے کے مفرور ملزم کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم
آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو حاضر رہے کر عدالتی کارروائی میں حصہ لینا تھا لیکن اس کی غیر موجودگی میں اس کے وکلاء نے عدالت میں میڈیکل دستاویزات کی نقول پیش کرکے عدالت سے غیر حاضر رہنے کی اجازت طلب کی۔ جسے عدالت نے نامنظور کردیا اور اس کے خلاف دس ہزار روپے کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا۔ اس سے قبل بھی خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے ملزمہ کو متنبہ کیا تھا کہ عدالت سے غیر حاضری کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے علاوہ ملزمین دیانند پانڈے چترویدی کے خلاف بھی قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا تھا جس کے بعد ملزمین نے عدالت میں پیش ہوکر عدالت سے وارنٹ کینسل کروایا تھا۔
اس ضمن میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے بذریعہ فون پر بتایا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو عدالت میں حاضر ہونا تھا اور عدالت کی جانب سے انہیں پچھلے ہفتہ ہی مطلع کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود ملزمہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئی اور اس کی غیر حاضری کے تعلق سے اس کے وکلاء نے عدالت میں میڈیکل پیپر کی زیراکس پیش کی۔ جسے عدالت نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ایڈووکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ دو ہفتے قبل بھی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے عدالت سے میڈیکل ایمرجنسی کی بنیاد پر غیر حاضر رہنے کی اجازت طلب کی تھی لیکن بعد میں میڈیا کے ذریعہ پتہ چلا کہ وہ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھیں جس کی شکایت دیگر ملزمین نے کی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خصوصی عدالت ملزمین کے بیرون ممبئی رہائشی ہونے کی وجہ سے پہلے انہیں سہولت دے رہی ہے۔ اس کے باوجود ملزمین عدالت سے تعاون نہیں کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے عدالت کو سخت اقدام اٹھانا پڑا۔ نیز ملزمین کے عدم تعاون کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے 313/ کے تحت بیانات درج کرانے کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ 323 سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔