ستارا (مہاراشٹر): پچھلے کئی مہینوں سے مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی جانب سے غیر قانونی قبضہ جات کرنے والے لوگوں پر قانونی کاروائی کی جا رہی ہے جو گزشتہ پچیس سالوں سے مسجد کی جگہ پر غیر قانونی طور پر قبضہ کئے ہوئے تھے۔
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے تحت آخر کار دو افراد سومناتھ شیکھر پوار اور وجے رام چندر کے خلاف مجرمانہ الزامات درج کر لیے گئے ہیں، جو گزشتہ پچیس سالوں سے مسجد کی جگہ پر غیر قانونی طور پر قبضہ کئے ہوئے تھے۔ اور وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر تین تجارتی دکانیں بھی قائم کرلی تھیں۔
یہ معاملہ ستارا ضلع کے کھٹاؤ کا ہے اور وقف بورڈ نے دفعہ 52-A کے تحت دونوں پر کارروائی کی ہے، اور مذکورہ جرم، مجرمانہ نوعیت کا ہے۔
اس معاملے میں، جہانگیر خان اور شمشیر خان، ساکن جامع مسجد، کھٹاؤ ضلع ستارا نے وقف بورڈ میں غیر مجاز قبضوں اور تعمیرات کی شکایت کی۔ کھٹاؤ میں واقع جامع مسجد وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے، اور اس کا رجسٹریشن 126/2009/MSBW/STR ہے۔ کھٹاؤ کے سومناتھ شیکھر پوار اور وجے رام چندر کرم نے ٹرسٹیوں اور وقف بورڈ کی مناسب اجازت کے بغیر تین تجارتی دکانیں قائم کی تھیں۔
اس معاملے میں اس کی گہرائی سے تحقیقات کی گئی تھیں اور ستارا کے ضلع وقف افسر خسرو خان اور سرفراز خان کو پوری تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا۔
خسرو خان نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور بورڈ کی میٹنگ میں رپورٹ پیش کی گئی جس کی سماعت ہوئی، جس پر چیف ایگزیکٹو آفیسر جنید سید نے خسرو خان کو معاملے میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ خاص بات یہ ہے کہ مذکورہ جائیداد گرام پنچایت کھٹاؤ میں 361، 363 اور 364 کے طور پر درج ہے، شکایت کی مناسب جانچ کے بعد پولس نے ان دونوں کے خلاف وقف املاک پر ناجائز قبضہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔
چیف ایگزیکٹیو آفیسر جنید سید نے اس موقع پر کہا کہ ریاست میں وقف بورڈ کے تحت مسجدوں، درگاہوں اور قبرستانوں پر ناجائز قبضہ کرنے والوں یا وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر باہمی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
چیف ایگزیکٹیو آفیسر جنید سید نے اپیل کی ہے کہ ریاست میں وقف املاک پر تجاوزات کرنے والوں کو باخبر کیا جائے، ورنہ وقف بورڈ کی جانب سے سخت کاروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: