ETV Bharat / state

کولہاپور میں مسلمانوں نے مکانات و مذہبی مقامات کی حفاظت کی، ان کے خلاف کیس درج نہ کیا جائے: ابو عاصم - Abu Asim Azmi on Kolhapur violence

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 10:58 AM IST

Updated : Jul 18, 2024, 12:52 PM IST

کولہاپور میں درگاہ ملک ریحان پاشا رحمتہ اللہ پر شرپسندوں نے حملہ کرکے نہ صرف درگاہ میں توڑ پھوڑ کی بلکہ مسجد میں بھی گھس کرشر انگیزی کی۔ اس سلسلے میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے فسادیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

درگاہ حضرت ملک ریحان پاشا میں توڑ پھوڑ
درگاہ حضرت ملک ریحان پاشا میں توڑ پھوڑ (ETV Bharat)

کولہاپور (مہاراشٹر): کولہاپور کے وشال گڑھ میں درگاہ ملک ریحان پاشا رحمتہ اللہ پر فرقہ پرستوں کے حملہ اور مسجد میں کھلے عام توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعہ کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ 'جن فرقہ پرستوں اور ہندوتوا تنظیموں نے مسجد اور درگاہ پر حملہ کرکے نعرے بازی کی، ان پر سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔'

درگاہ حضرت ملک ریحان پاشا میں توڑ پھوڑ (ETV Bharat)


ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 'مسلمانوں کے خلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ مسلمان وہاں اپنی دکانوں، مکانوں اور مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے جمع ہوئے تھے۔ ان پر بھی مسلح شرپسندوں اور فرقہ پرستوں نے حملہ کیا۔'

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجدوں، گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ اس واقعہ میں شرپسندوں نے پولس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس لیے پولس کو ان شرپسندوں پر کارروائی کرنی چاہیے جو بغیر کسی اجازت کے مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو مہندم کرنے کی آڑ میں مسجد اور درگاہ کو شہید کرنے کی کوشش میں ملوث تھے۔

اعظمی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں اس طرح کی فرقہ پرستی ناقابل برداشت ہے۔ سرکار پوری طرح سے فساد پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ ہندوتوا وادی فرقہ پرستوں کو سرپرستی حاصل ہے اور پولس نے بھی کئی معاملات میں یکطرفہ کارروائی کی ہے۔

رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مذید کہا کہ میرا روڈ مالیگاؤں تشدد کے بعد پولس نے مسلمانوں پر اقدام قتل سمیت سنگین دفعات کا اطلاق کیا تھا لیکن دوسری طرف فرقہ پرستوں پر صرف مارپیٹ کی دفعہ عائد کی گئی تھی۔ اس تشدد کے بعد فرقہ پرستوں پر سخت دفعات کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے۔

انہوں نے مذید کہا کہ اگر کوئی مقام یا ادارہ مسجد یا مذہبی مقام غیرقانونی ہے تو اس پر کارروائی کا اختیار قانون کو ہے۔ لیکن اگر کوئی قدیم مسجد یا مذہبی مقام کہیں آباد ہے تو اس کا تحفظ وقف ایکٹ کے تحت یقینی بنانا سرکار کی ذمہ داری ہے لیکن فرقہ پرستوں نے کولہاپور میں جو تشدد برپا کیا اس کا ایک ہی مقصد تھا مسلمانوں اور ہندوؤں میں نفرت پیدا کرنا اور مہاراشٹر کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جھونکنا۔

اعظمی نے کہا کہ میں سرکار سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس قسم کی تنظیموں پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ یہ فرقہ پرست طاقتیں مہاراشٹر میں نظم و نسق خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور ہر مسجد و درگاہ کو غیرقانونی بتا کر فساد برپا کررہی ہیں۔

مسجد اور مدرسوں کے تحفظات کو یقینی بنانا سرکار کی ذمہ دار ی ہے۔ اگر کوئی مسلمانوں کے مذہبی مقامات پر حملہ کرتا ہے تو مسلمانوں کو بھی دستور نے دفاع کا حق دیا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ جس طرح سے شرپسندوں نے یہاں فساد برپا کیا، اس سے مسلمانوں نے اپنا دفاع کیا۔ اس لیے فسادیوں کے خلاف پولس کو کارروائی کرنی چاہیے جو دوسرے علاقوں سے یہاں آئے تھے۔ ان کے برخلاف پولس کو مسلمانوں کا بیان قلمبند کرکے انہیں گواہ اور شکایت کنندہ بنانا چاہیے اور مسلمانوں کی اس معاملہ میں گرفتاری نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: اردو اساتذہ کی تقرری میں مادری زبان اردو کو ذہن میں رکھا جائے: ابو عاصم اعظمی

سومیا اسکول انتظامیہ کو پتہ ہونا چاہیئے کہ بھارت اور فلسطین کے رشتے اچھے ہیں: ابو عاصم اعظمی

کولہاپور (مہاراشٹر): کولہاپور کے وشال گڑھ میں درگاہ ملک ریحان پاشا رحمتہ اللہ پر فرقہ پرستوں کے حملہ اور مسجد میں کھلے عام توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعہ کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ 'جن فرقہ پرستوں اور ہندوتوا تنظیموں نے مسجد اور درگاہ پر حملہ کرکے نعرے بازی کی، ان پر سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔'

درگاہ حضرت ملک ریحان پاشا میں توڑ پھوڑ (ETV Bharat)


ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 'مسلمانوں کے خلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ مسلمان وہاں اپنی دکانوں، مکانوں اور مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے جمع ہوئے تھے۔ ان پر بھی مسلح شرپسندوں اور فرقہ پرستوں نے حملہ کیا۔'

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجدوں، گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ اس واقعہ میں شرپسندوں نے پولس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس لیے پولس کو ان شرپسندوں پر کارروائی کرنی چاہیے جو بغیر کسی اجازت کے مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو مہندم کرنے کی آڑ میں مسجد اور درگاہ کو شہید کرنے کی کوشش میں ملوث تھے۔

اعظمی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں اس طرح کی فرقہ پرستی ناقابل برداشت ہے۔ سرکار پوری طرح سے فساد پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ ہندوتوا وادی فرقہ پرستوں کو سرپرستی حاصل ہے اور پولس نے بھی کئی معاملات میں یکطرفہ کارروائی کی ہے۔

رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مذید کہا کہ میرا روڈ مالیگاؤں تشدد کے بعد پولس نے مسلمانوں پر اقدام قتل سمیت سنگین دفعات کا اطلاق کیا تھا لیکن دوسری طرف فرقہ پرستوں پر صرف مارپیٹ کی دفعہ عائد کی گئی تھی۔ اس تشدد کے بعد فرقہ پرستوں پر سخت دفعات کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے۔

انہوں نے مذید کہا کہ اگر کوئی مقام یا ادارہ مسجد یا مذہبی مقام غیرقانونی ہے تو اس پر کارروائی کا اختیار قانون کو ہے۔ لیکن اگر کوئی قدیم مسجد یا مذہبی مقام کہیں آباد ہے تو اس کا تحفظ وقف ایکٹ کے تحت یقینی بنانا سرکار کی ذمہ داری ہے لیکن فرقہ پرستوں نے کولہاپور میں جو تشدد برپا کیا اس کا ایک ہی مقصد تھا مسلمانوں اور ہندوؤں میں نفرت پیدا کرنا اور مہاراشٹر کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جھونکنا۔

اعظمی نے کہا کہ میں سرکار سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس قسم کی تنظیموں پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ یہ فرقہ پرست طاقتیں مہاراشٹر میں نظم و نسق خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور ہر مسجد و درگاہ کو غیرقانونی بتا کر فساد برپا کررہی ہیں۔

مسجد اور مدرسوں کے تحفظات کو یقینی بنانا سرکار کی ذمہ دار ی ہے۔ اگر کوئی مسلمانوں کے مذہبی مقامات پر حملہ کرتا ہے تو مسلمانوں کو بھی دستور نے دفاع کا حق دیا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ جس طرح سے شرپسندوں نے یہاں فساد برپا کیا، اس سے مسلمانوں نے اپنا دفاع کیا۔ اس لیے فسادیوں کے خلاف پولس کو کارروائی کرنی چاہیے جو دوسرے علاقوں سے یہاں آئے تھے۔ ان کے برخلاف پولس کو مسلمانوں کا بیان قلمبند کرکے انہیں گواہ اور شکایت کنندہ بنانا چاہیے اور مسلمانوں کی اس معاملہ میں گرفتاری نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: اردو اساتذہ کی تقرری میں مادری زبان اردو کو ذہن میں رکھا جائے: ابو عاصم اعظمی

سومیا اسکول انتظامیہ کو پتہ ہونا چاہیئے کہ بھارت اور فلسطین کے رشتے اچھے ہیں: ابو عاصم اعظمی

Last Updated : Jul 18, 2024, 12:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.