ممبئی: مہاراشٹرا کی کولہاپور سینٹرل جیل میں ایک قیدی کو نالے کے ڈھکن سے پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ مقتول محمد علی خان 1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے ملزم تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جیل میں عدالتی حراست میں موجود ملزمین نے یہ واردات انجام دی۔ ملزمین نے محمد علی خان کا سر پھوڑ دیا تھا جس کے باعث اُن کی موت ہوگئی۔ صبح 8 بجے اُن کی لاش جیل کے باتھ روم میں پڑی ہوئی ملی۔
اس معاملے میں پولیس نے پانچ ملزمین کو حراست میں لیا اور ان پانچ قیدیوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ 1992 میں ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں یکے بعد دیگرے 12 بم دھماکے ہوئے تھے۔ جس میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے تھے اور تقریباً ڈیڑھ ہزار لوگ زخمی ہوئے تھے۔
محمد علی خان کو ممبئی دھماکوں کے کیس میں خصوصی ٹاڈا عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 70 برس کے محمد علی خان کولہاپور سینٹرل جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے۔ معلومات کے مطابق اتوار کی صبح تقریباً 8 بجے تمام قیدی پانی کی ٹینک کے پاس جمع ہوئے۔ اسی دوران محمد علی خان کی دوسرے قیدیوں سے کسی بات پر بحث ہوئی۔ جس میں پرتیک عرف پیلا، سریش پاٹل، دیپک نیتا جی کھوت، سندیپ شنکر چوان، رتوراج ونائک انعامدار اور سوربھ وکاس سدھ نے نالے کا ڈھکن ہٹا کر محمد علی خان کے سر پر مارا۔ جس سے وہ شدید زخمی ہو کر موقع پر ہی گر گئے جب انہیں ہسپتال لے جایا گیا تو وہ مرده پائے گئے۔