اورنگ آباد: مہاراشٹر کے بدلاپور میں پیش آئے دلخراش واقعہ کے بعد آج ریاست بھر میں مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے شندے حکومت یعنی کہ مہایوتی کے خلاف سخت احتجاج کیا جارہا ہے۔ اورنگ آباد کے کرانتی چوک میں آج مہا وکاس اگھاڑی پارٹی کی جانب سے بڑی تعداد میں خواتین و مرد حضرات احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے۔ احتجاجی مظاہرین نے اس موقع پر اپنے سر، منہ اور بازووں پر کالی پٹی باندھے ہوئے تھے اور ہاتھوں اخبارات، پمفلیٹ و بینر لیکر قصوروار کو پھانسی کی سزا دینے کی مانگ کی ساتھ ہی الزام بھی عائد کیا کہ مہایوتی کے کالے کارناموں کی وجہ سے خاطی افراد کی ہمت بڑھتی جارہی ہے۔
یہاں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت آئے دن پیش آرہے مجرمانہ واقعات کو روکنے میں پوری طرح سے ناکام ہے اس لیے وزیر اعلی شندے کو اپنے عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے۔اس کے علاوہ خواتین کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت خواتین کو تحفظ فراہم کرے اور متاثرہ لڑکیوں کے ملزمین کو کھلے عام پھانسی کی سزا دی جائے۔
خواتین کا یہ بھی سوال ہے کہ کیا حکومت کو یہ سب جرائم نظر نہیں آرہے ہیں یا پھر حکومت سوئی ہوئی ہے؟ خواتین نے اس گھناونے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کو بھی استعفی دے دینا چاہیے کیونکہ یہ ایک نکمی سرکار ہے۔مہا وکاس اگھاڑی کی خواتین کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد وہ سوچنے پر مجبور ہوگئی ہیں کہ وہ اپنی بچیوں اور لڑکیوں کو کس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجیں؟۔ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت صرف کارروائی کے لیے زبانی جمع خرچ سے کام چلارہی ہے نہ کہ کوئی عملی اقدام کررہی ہے۔