اورنگ آباد: مہاراشٹر ریاست کی خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعلیٰ نے لاڈلی بہن اسکیم کا آغاز کیا گیا، اِسی ضمن میں ایک پروگرام اورنگ آباد ضلع کی سلوڑ تحصیلِ میں منعقد کیا گیا تھا۔ اِس پروگرام کے لیے خود ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خصوصی شرکت کی۔ اورنگ آباد سے سلوڑ کے لیے وزیر اعلیٰ اور اقلیتی وزیر آرہے تھے، تو ان دونوں وزرا کے استقبال کے لیے سلوڑ سے کچھ کلومیٹر فاصلے پر ایک عربی مدرسہ ہے جس کا نام مرکز اسلامی مدرسہ فیض ابرار ہے۔ یہاں کے سینکڑوں مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا نماز جمعہ کے بعد سے ہی راستے کی ایک جانب کھڑے ہو گئے، ان طلبا کے ہاتھوں میں پھول دیے گئے اور کہا گیا کہ جس وقت وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا قافلہ مدرسے کے قریب والے راستے سے گزرے گا اس وقت آپ کو وزیر اعلیٰ کی گاڑی پر پھول برسانا ہے۔
ساتھ ہی عربی مدرسے کے اساتذہ نے ایک اسٹیج بھی وزیر اعلیٰ کے لیے لگایا تھا، اور استقبال کی پوری تیاری بھی کر دی گئی تھی، تقریبا چار بجے جب وزیر اعلیٰ کا قافلہ مدرسے کے قریب سے گزر رہا تھا، اس وقت مدرسے کے طلباء نے ان کی گاڑی پر پھول نچھاور کیے اور مدرسے کے ذمہ دار نے سوچا کہ وزیر اعلیٰ ان سے ملاقات کرنے کے لیے رکیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا اور وزیر اعلیٰ کا قافلہ عربی پڑھنے والے طلبا سے ملے بغیر ہی آگے بڑھ گیا، جس کے بعد عربی مدرسے کے ذمہ داران نے جو استقبال کے لیے تیاری کی تھی وہ پوری طرح سے مایوسی میں تبدیل ہو گئی۔
اس دوران دیکھا گیا کہ بچوں کے ساتھ کچھ نوجوان بھی وزیر اعلیٰ کو ایک میمورینڈم دینے کے لیے کھڑے تھے، اور ان لوگوں نے اپنے ہاتھ میں پلے کارڈ لے کر وزیر اعلیٰ کو دکھا رہے تھے، ان پلے کارڈ میں لکھا گیا کہ اقلیتی مسلم سماج کے لوگوں کے لیے میناریٹی اسکیم شروع کی جائے، تاکہ اقلیتی سماج کے بچے بھی حکومت کی جانب سے مفت میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا قافلہ بغیر ملاقات کے آگے بڑھ گیا، جس کے بعد مدرسے میں پڑھنے والے بچے کئی گھنٹے کا انتظار کرنے کے بعد مایوس مدرسے میں چلے گئے۔ جب مدرسے کے اساتذہ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے صاف انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے وزیراعلی ایکناتھ شندے پرعزم - Determined to Empower Women