اندور: مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی ہدایت کے بعد صوبے کے کئی اضلاع میں عبادت گاہوں کے لاؤڈ اسپیکروں کو ہٹا لیا گیا۔ وہیں اندور کی عبادت گاہوں پر بھی یہ کاروائی کی گئی، جس کے بعد اندور شہر قاضی ڈاکٹر سعید عشرت علی کی قیادت میں ایک وفد کلیکٹر دفتر پہنچا اور کلیکٹر اسشیش سنگھ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق عبادت گاہوں کے لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
شہر قاضی ڈاکٹر عشرت علی نے میڈیا سے بتایا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق تمام عبادت گاہوں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے ہم کلیکٹر اشیش سنگھ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ جو گائیڈ لائن نے 55 ڈیسیمل کم کی ہے اس کے مطابق تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت دی جائے اس کے برعکس ڈی جے کے شور پر پابندی لگانی چاہیے۔
مزید پڑھیں: مادھوی لتا کی وارانسی میں وزیراعظم مودی کے لئے انتخابی مہم، اویسی پر سخت نکتہ چینی
لیکن تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کے اسپیکروں پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ جو بھی سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن ہے، اس کے مطابق عمل کرنے کی ہمیں اجازت دی جائے۔ وہیں اندور ضلع کلیکٹر اشیش سنگھ کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ کی ہدایت اور سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی عمل کیا جا رہا ہے۔