بیدر:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح کرناٹک میں بھی مسلمانوں نے کانگریس کے خلاف لوک سبھا انتخابات کے لئے زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو امیدوار نہ بنائے جانے کو لے کر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔کرناٹک کے بیشتر مسلمانوں کا دعویٰ ہے کہ کانگریس نے مسلمانوں کی بدولت اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل کی تھی۔لیکن جب مسلمانوں کو حصہ داری دینے کی بات آئی تو پیچھے ہٹنے لگی ہے۔
مفتی شیخ عبدالغفار قاسمی بیدر نےکہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے کانگرس پارٹی سے غیر سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران ،مختلف مذاہب کے رہنماؤں کی جانب سے بیدر ضلع میں مسلمان کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔اس سلسلے کیں کئی یادداشت بھی پیش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ لوگوں نے کانگرس پارٹی کے کئی ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے بیدر ضلع سے کسی مسلمان کو لوک سبھا ٹکٹ دینے کا پر زور مطالبہ بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلور سینٹرل حلقے سے منصور علی خان کی جیت یقینی ہے، مسلم لیجسلیچرز - Mansoor Ali Khan
انہوں نے کہاکہ بیدر ضلع سے کانگریس نے ریاستی وزیر ایشور کھنڈر کے بیٹے ساگر کھنڈرے کو ٹکٹ دینے کا اعلان کیا۔ کانگریس نے مسلمانوں کو یکطرفہ طور پر نظر اندز کیا ہے۔ کانگریس کے اس فیصلے سے بیدر ضلع کے اقلیتی قائدین علماء و دانشوران احباب میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔