کولکاتا:ملک کی دورسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال کے9 پارلیمانی حلقوں میں ساتواں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ یکم جون کو ہونی ہے۔اس کی تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔اسی درمیان انڈیا اتحاد نے یکم جون کو میٹنگ کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے بات چیت کی اور انڈیا اتحاد کی میٹنگ یکم جون کے بجائے چار جون کو منعقدہ کرنے کی تجویز دی۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ یکم جون کو ہونے والی میٹنگ میں ان کی شرکت کی ممکن نہیں ہے۔ایک طرف ریاست کے نو پارلیمانی حلقوں میں ووٹنگ ہوگی دوسری طرف طوفان ریمل سے ہونے والی تباہی کے بعد ساحلی اضلاع میں بازآبادکاری اور راحت کے کاموں کا جائزہ لینا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ آخری مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ پر سب کی نظریں مرکوز ہیں۔ہمیں بھی اس پر خاص توجہ دینی ہے۔انتخابات کے بعد میٹنگ کرنا درست ہو سکتا ہے۔اسی دن لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا بھی اعلان ہونا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں نہیں جائیں گی، اپوزیشن اتحاد کو نہیں بلکہ اس چیز کو ترجیح دی
سیاسی تجزیہ کاروں نے بنگال کے وزیر اعلیٰ کے اس بیان کو اتحاد کے لیے ایک بڑا دھچکا کے طور پر دیکھنا شروع کر دیا۔ تاہم، این سی پی کے سربراہ کے ساتھ بات چیت میں، ممتا نے واضح کیا کہ اگر وہ میٹنگ میں شامل نہیں ہوسکتی ہیں، اس کے باوجود ترنمول کانگریس انڈیا اتحاد کے ساتھ ہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ اگر یہ میٹنگ 4 جون کی شام ہوتی ہے تو اس وقت تک پورے ملک میں انتخابات کی نوعیت واضح ہو جائے گی۔