کولکاتا: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا ساتواں مرحلہ باقی ہے۔ اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں تشہیری مہم میں مصروف ہیں۔ دریں اثنا، مغربی بنگال میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت پر او بی سی کمیونٹی کے حقوق مسلمانوں کو دینے کا الزام لگایا۔
وزیراعظم مودی نے بدھ کو کہا کہ مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس کی قیادت والی حکومت فرضی سرٹیفکیٹ جاری کرکے مسلمانوں کو او بی سی کے اصل حقوق دے رہی ہے۔ انہوں نے ترنمول کانگریس پر مغربی بنگال میں ترقیاتی اسکیموں کو نافذ کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگایا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایک طبقے کو خوش کرنے کے لیے ترنمول کانگریس کی حکومت کھلے عام آئین کا غلط استعال کر رہی ہے۔ اس نے دلتوں اور پسماندہ ذاتوں کو ریزرویشن دیا، لیکن مغربی بنگال میں ریزرویشن کے نام پر کھلم کھلا لوٹ مار ہو رہی ہے۔ مسلمانوں کو جعلی او بی سی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے ان فرضی سرٹیفکیٹس کو منسوخ کر دیا لیکن ٹی ایم سی اس فیصلے کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ وہ مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ٹی ایم سی پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے ٹی ایم سی پر ماہی گیروں کے لیے مرکزی اسکیموں کے نفاذ کو روکنے کا الزام لگایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ متوا سماج کے لوگوں کو عزت و احترام کے ساتھ ہندوستانی شہریت ملے گی۔ مودی نے ٹی ایم سی حکومت پر مغربی بنگال میں سرحد پار سے غیر قانونی دراندازی کو انظر انداز کرکے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے کا الزام بھی لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی نے ہائی کورٹ کے ذریعہ او بی سی سرٹیفکیٹس کی منسوخی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
انہوں نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی اور انڈیا بلاک مغربی بنگال کو ترقی کی مخالف سمت میں دھکیل رہے ہیں۔ ترنمول کانگریس پی ایم ہاؤسنگ اور دوپہر کے کھانے کے منصوبوں سے بھی کٹوتی کی رقم لیتی ہے۔ پی ایم نے کہا، 'ترقی یافتہ ہندوستان' کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ہمیں 'ترقی یافتہ بنگال' کی ضرورت ہے۔'